Friday, April 26, 2024

تاریخی جنگ واٹرلو کو دو سو برس مکمل، یورپ اور بیلجیئم میں تقریبات، برطانیہ اور جرمن فوج نے ملکر نپولین کو شکست دی

تاریخی جنگ واٹرلو کو دو سو برس مکمل، یورپ اور بیلجیئم میں تقریبات، برطانیہ اور جرمن فوج نے ملکر نپولین کو شکست دی
June 20, 2015
بیلجیئم (ویب ڈیسک) نپولین بونا پارٹ کی کمانڈ میں لڑی جانے والی تاریخی جنگ واٹرلو کو دو سو برس مکمل ہونے پر بیلجیئم میں تقریبات کا سلسلہ جاری ہے۔ جنگ کی منظرکشی چالیس میٹر اسکوائر کے پروجیکٹ کے ذریعے کی گئی۔ اٹھارہ جون اٹھارہ سو پندرہ کو واٹرلو کے مقام پر ہونے والی فرانس کے شہنشاہ نپولین کی آخری جنگ کو واٹرلو کی جنگ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ برطانوی فوج کے کمانڈر ولنگٹن اور جرمن کمانڈر بلوخر نے مل کر نپولین کے خلاف جنگ لڑی اور اس جنگ میں نپولین کو مکمل شکست ہوئی۔ واٹرلو کے معرکے کو دو سو سال پورے ہونے پر یورپ بھر کے ساتھ واٹرلو میں بھی خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا گیا. ہزاروں افراد نے واٹرلو کے مقام پر جمع ہو کر جنگ کی منظر کشی کی. شرکاء نے واٹرلو جنگ کی طرز کی فوجی وردیا ں زیب تن کر رکھی تھیں۔ اس موقع پر جنگ واٹرلو کی یاد تازہ کرنے کے لیے جنگ کا سماں پیدا کیا گیا۔ واٹرلو بلیجیم کے دارالحکومت برسلز سے پندرہ کلومیٹر جنوب کی جانب واقع ہے تاہم اٹھارہ سو پندرہ میں یہ علاقہ برطانیہ کا حصہ تھا۔ واٹرلو جنگ کے بعد آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں طے پانے والے معاہدوں نے یورپ کو ایک نئی شکل دی۔ اٹھارہ سو پندرہ میں تقریباً ایک لاکھ ستر ہزار فوجی واٹرلو میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے تھے اور ایک دن جاری رہنے والی اس جنگ کے دوران تیس ہزار فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ بائیس جون اٹھارہ سو پندرہ کو نپولین اپنے بیٹے کے حق میں دستبردار ہو گیا اور اسے سینٹ ہیلینا کے جزیرے میں قید کر دیا گیا جہاں اٹھارہ سو اکیس میں نپولین نے وفات پائی۔