لاہور: (92 نیوز) رہنما خالصتان تحریک گرپتونت سنگھ پنوں نے بی جے پی اور مودی سرکار کی حقیقت بتادی، انکا کہنا ہے کہ 25 سال قبل چھتیس سنگھ پورہ میں سکھوں کا قتل عام کیا گیا۔
رہنما حالصتان تحریک کا کہنا تھا کہ بی جے پی کے وزیراعظم واجپائی کے دور میں چھتیس سنگھ پورہ کا سانحہ ہوا، چھتیس سنگھ پورہ کے سانحہ کے وقت امریکی صدر بل کلنٹن بھارت کے دورے پر آ رہے تھے۔
رہنماخالصتان تحریک گرپتونت سنگھ بولے کہ بل کلنٹن کی بھارت میں موجودگی کے وقت 5 مقامی افراد کو پاکستانی دہشتگرد قرار دیکر قتل کیا گیا تھا۔ 2006 میں سی بی آئی نے تسلیم کیا کہ مارے گئے پانچوں مقامی افراد بے گناہ تھے۔
رہنماخالصتان تحریک کا مزید کہنا تھا کہ چھتیس سنگھ پورہ سانحہ کے حقائق 25 سال بعد منظرعام پر آگئے، چھتیس سنگھ پورہ آپریشن کو لیڈ کرنیوالے بھارتی فوج کےکیپٹن نے سانحہ کے حقائق بتائے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارتی فوج کا کپتان راٹھور کئی سال تک مفرور رہنے کے بعد مجھے امریکہ میں ملا، کیپٹن راٹھور نے میرے دفتر میں آ کر سانحہ چھتیس سنگھ پورہ کے ہوشربا انکشافات کئے، کیپٹن راٹھور نے بہت بار نیو یارک میں میرے آفس میں ملاقات کی۔
رہنماخالصتان تحریک نے بتایا کہ بھارتی فوج کیپٹن راٹھور کو عرصہ دراز سے تلاش کررہی تھی، چھتیس سنگھ پورہ میں سکھوں کو بیدردی سے قتل کیا گیا، کیپٹن راٹھور کا اعتراف انہوں نے کہا کہ 20 مارچ 2000 کو ہمیں چھتیس سنگھ پورہ میں سکھوں کو مارنے کے احکامات ملے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی جانب سے یکطرفہ طور پر معطل ہونے والا سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟
کیپٹن راٹھور کے مطابق وہ بھارتی فوج کے فائرنگ سکواڈ کو لیڈ کر رہا تھا۔ بل کلنٹن کی آمد پر چھتیس سنگھ پورا کا فالس فلیگ آپریشن کیا گیا، میں مظفرآباد، آزاد کشمیر میں بھیس بدل کرخفیہ مشن پر تھا۔
کیپٹن راٹھور نے بتایا کہ چھتیس سنگھ پورہ میں ہم مجاہدین کے روپ میں پہنچے، چھتیس سنگھ پورہ کے لوگوں نے ہم پر اعتبار کیا، بی جے پی حکومت بل کلنٹن کو یہ باور کرانا چاہتی تھی کہ پاکستان دہشتگردوں کی پشت پناہی کرتاہے۔
کیپٹن راٹھور نے مزید انکشاف کیا کہ ہمیں حکم دیا گیا کہ چھتیس سنگھ پورہ کے تمام سکھوں کو قتل کرنا ہے، راشٹریہ رائفل کے بریگیڈیئر جے ایس نے آپریشن کو لیڈ کیا،20 مارچ کی شام کو ہم نے گاؤں کے 35 سکھوں کو ایک دیوار کے ساتھ کھڑا کر دیا، ہمیں یہ بولا گیا کہ کوئی بھی سکھ زندہ نہیں بچنا چاہئے۔
کیپٹن راٹھور نے مزید بتایا کہ احکامات ملنے کے بعد ہم نے چھتیس سنگھ پورہ کے سکھوں پر گولیاں برسانا شروع کردیں، گولیاں برسانے کے بعد ہم نے یقین دہانی کیلئے مرے ہوئے سکھوں پر دوبارہ فائرنگ کی، سکھوں کو قتل کرنے کے بعد ہم نے جے ہند کے نعرے بھی لگائے، بھارتی فوج نے فائرنگ سکواڈ کے تمام اہلکاروں کو باری باری قتل کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی اقدام کے جواب میں پاکستان نے شملہ معاہدہ معطل کردیا: شملہ معاہدہ کیا تھا؟
کیپٹن راٹھور مزید انکشافات کیے کہ بھارتی حکومت نے چھتیس سنگھ پورہ کے سارے ثبوت مٹانے کیلئے فائرنگ سکواڈ کو ٹھکانے لگا دیا، امریکہ آنے سے پہلے یورپ گیا، پھر وہاں سے جان بچا کر نکلا، چھتیس سنگھ پورہ بی جے پی حکومت کا بربریت سے بھرپور سانحہ تھا۔
رہنماخالصتان تحریک نے کہا کہ سوال اب بھی وہیں پر موجود ہے کہ سانحہ چھتیس سنگھ پورا کاذمہ دار کون ہے؟ ہر کوئی جانتا ہے کہ انصاف کی کوئی مقررہ میعاد نہیں ہوتی۔