اسلام آباد: (92 نیوز) افغانستان میں چھوڑا امریکی اسلحہ دہشت گردی میں استعمال ہونے کا ایک اور ثبوت مل گیا، امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے جعفر ایکسپریس حملے میں امریکی اسلحے کے استعمال کی تصدیق کردی۔ بتایا کہ حملے کی جگہ سے بھی امریکا کی بنی ایم فور اے ون کاربائن رائفل ملی۔
جعفر ایکسپریس ٹرین پر حملے میں امریکی فوج کا افغانستان میں چھوڑا گیا اسلحہ استعمال ہوا، امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے بھی تصدیق کردی۔ واشنگٹن پوسٹ نے لکھا کہ جعفر ایکسپریس حملے کے بعد پاکستانی حکام نے مبینہ طور پر حملہ آوروں کے زیر استعمال 3 امریکی رائفلوں کے سیریل نمبر فراہم کئے۔ اخبار نے فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ کے ذریعے حاصل کردہ ریکارڈ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ رائفلیں امریکا نے افغان فورسز کو فراہم کی تھیں۔
اخبار نے ہتھیاروں کے تاجروں اور سرکاری عہدیداروں کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ امریکی رائفلوں، مشین گنوں اور نائٹ ویژن چشموں کا اصل مقصد افغانستان کو مستحکم کرنے میں مدد کرنا تھا لیکن یہ اسلحہ دہشت گردوں کے حوالے کردیا گیا۔ جن کا استعمال کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور دیگر گروپ پاکستان میں دہشت گرد حملے کرنے کیلئے کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی ترقی کے راستے میں حائل رکاوٹوں کو ہٹا دیں گے: آرمی چیف
واشنگٹن پوسٹ نے مزید لکھا کہ مئی 2024 میں پاکستانی حکام نے دستاویزات تک رسائی دی، جس کے تحت گرفتار یا ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے درجنوں امریکی ہتھیار برآمد ہوئے تھے۔
انکوائریز کے بعد امریکی فوج اور پینٹاگون نے تصدیق کی کہ صحافیوں کو دکھائے گئے ہتھیاروں میں سے 63 امریکی حکومت نے افغان نیشنل فورسز کو فراہم کیے تھے، جن میں زیادہ تر ہتھیار ایم 16 رائفلز کے ساتھ ساتھ جدید ایم 4 کاربائنز رائفلیں شامل تھیں۔