اسلام آباد: (92 نیوز) سپریم کورٹ نے 9 مئی سے متعلق درخواستوں پر سماعت میں اسد قیصر کی ضمانت منسوخی کی اپیل واپس لینے پر خارج کردی، اعجازچودھری کی درخواست ضمانت پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دئیے کہ 9 مئی کے تمام کیسز پر ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کا ایک ہی مرتبہ آرڈر جاری کرینگے۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے 9 مئی سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی، سینیٹراعجاز چوہدری کی درخواست ضمانت پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔ عدالت نے فرحت عباس کی عبوری ضمانت منظور اور امتیاز شیخ کی عبوری ضمانت میں جمعرات تک توسیع کردی۔
محمد فہیم قیصر کی ضمانت منسوخی سے متعلق وکیل بابر اعوان نے چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے حکمنامے سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا تو چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ قانون میں ٹرائل 3 ماہ مکمل کرنے کا ذکر ہے۔ تحریری حکمنامے میں ٹرائل مکمل کرنے کیلئے ڈیڈ لائن والی تاریخ بھی لکھ لیںگے۔
یہ بھی پڑھیں: فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کا کیس: ججز کے وزارت دفاع کے وکیل سے سخت سوالات
چیف جسٹس نے کہا کہ ایف آئی آر ختم کرانے کیلئے متعلقہ فورم سے رجوع کریں، بابر اعوان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا موقف اپنایا تو چیف جسٹس نے کہا کہ ٹھیک ہے آپ چیلنج کرلیجیے گا، ہم اپیل خارج کررہے ہیں۔
رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر کی ضمانت منسوخی کی اپیل پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختواہ نے ضمانت منسوخی کی اپیل واپس لینے کا بتایا۔ عدالت نے اپیل واپس لینے کی بنیاد پرخارج کردی، خیبرپختونخوا کی نگران حکومت نے اسد قیصر کی 9 مئی واقعات میں ضمانت منسوخی کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ صوبائی کابینہ نے اسد قیصر کی ضمانت منسوخی واپس لینے کی منظوری دی تھی۔