ویب ڈیسک: اسلام آباد کی سیشن کورٹ میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی مختلف مقدمات میں درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران عمران خان کی ویڈیو لنک پر پیشی ممکن نہ ہوسکی۔ اڈیالہ جیل حکام نے انٹرنیٹ کی خرابی کو عدم پیشی کی وجہ قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف جعلی رسیدوں اور بانی پی ٹی آئی کے خلاف احتجاج اور توڑ پھوڑ کے 5 مقدمات میں درخواست ضمانت کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکا نے کی.بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی جانب سے خالد یوسف چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔
خالد یوسف چوہدری نے کہا کہ آج توقع ہے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو پیش کیا جائے گا، عدالتی حکم آج بانی پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش کرنے کا ہے۔
جج محمد افضل مجوکا نے ریمارکس دیئے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی پیشی کی کوشش تو میں نے بھی کی ہے۔
جج محمد افضل مجوکا نے عدالتی عملہ سے استفسار کیا کہ جیل حکام نے کوئی لیٹر بھی لکھا ہے؟
عدالتی عملے نے بتایا کہ جی ایک لیٹر آیا ہے۔
جج نے استفسار کیا کہ پھر ویڈیو لنک کی کیا صورتحال ہے؟
عدالتی عملے نے بتایا کہ جیل حکام سے چیک کرتے ہیں۔
جج محمد افضل مجوکا نے وکیل خالد یوسف چوہدری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ انتظار کریں ویڈیو لنک کا چیک کرتے ہیں۔
کیس کی سماعت میں وقفہ کیا گیا اور دوران عدالتی عملے نے جیل حکام سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ویڈیو لنک پر حاضری کے لیے رابطہ کیا۔
رابطہ کرنے پر اڈیالہ جیل حکام نے بتایا کہ انٹرنیٹ کی خرابی کے باعث بانی پی ٹی آئی عمران خان کو پیش نہیں کیا جا سکتا۔عدالتی عملے نے جج افضل مجوکا کو بھی جیل حکام کے جواب سے آگاہ کر دیا۔
عمران خان کو پیش نہ کیے جانے پر درخواست بھی دائر کردی گئی،درخواستیں 23 اگست 2023 کو گرفتاری سے پہلے دائر کی گئی۔ درخواست گزار عدالت میں پیش ہوتے رہے اور اس وقت جیل میں ہیں۔
درخواست کے مطابق عدالت متعدد مرتبہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کر چکی ہے، عدالت نے ویڈیو لنک پر پیش کرنے کے احکامات جاری کیے جس کی تعمیل نہیں کی گئی۔ جیل حکام اور پولیس نے عدالتی احکامات کی تعمیل نہیں کی اس لیے اب پولیس و جیل حکام نے بغیر پیشی میرٹ پہ فیصلہ سنائے جانے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں چھوڑا۔ انصاف کا تقاضا ہے کہ میرٹ پہ فیصلہ سنایا جائے۔
مقدمات کی تفصیل
دوسری جانب بشریٰ بی بی کی 26 نومبر احتجاج کے کیس میں درخواست ضمانت کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج عامر ضیاء نے کی۔ ان کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ تفتیشی افسر بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش نہیں کر رہا۔ اس دوران بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی دائر کی گئی۔
جج عامر ضیاء نے ریمارکس دیئے کہ وہ درخواست پر فیصلہ کریں گے۔ بعد ازاں اس سماعت میں بھی وقفہ کر دیا گیا۔