لاہور: (92 نیوز) سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کی زندگیوں سے کھیلا جانے لگا۔ آڈیٹر جنرل کی سال 23-2022 کی رپورٹ میں ہوشربا انکشافات، بتایا گیا کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں مریضوں کو ایکسپائر اسٹنٹ ڈالے گئے۔
پنجاب اسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی لاہور میں مریضوں کو زائد المعیاد اسٹنٹ ڈالے گئے۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں چشم کشا انکشافات۔ آڈیٹرجنرل کی رپورٹ کے مطابق، پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں جولائی 2021 سے دسمبر 2022 تک جان لیوا کھیل کھیلا گیا۔ علاج کی غرض سے آئے مریضوں کو زائد المعیاد اسٹنٹ ڈال دیئے گئے۔ پی آئی سی میں 22 مریضوں کو مکمل طور پر ایکسپائر اسٹنٹ ڈالے گئے۔ 9 مریضوں کو ایسے اسٹنٹ ڈالے گئے جن کی معیاد صرف تین فیصد تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بنیادی مراکز صحت و رورل ہیلتھ سنٹرز کی نجکاری کیخلاف ملازمین کا دھرنا
آڈیٹرجنرل کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسٹاک اور مریضوں کی فائلز کے معائنہ کے بعد مالی بے ضابطگیوں کا بھی انکشاف ہوا ہے، ایکسپائر اسٹنٹ اور ادویات کی خریداری میں 263 ملین روپے کی مالی بے ضابطگی بھی سامنے آئی ہیں۔ آڈیٹر جنرل کے جواب طلب کرنے پر محکمہ صحت کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔