کراچی: (92 نیوز) وفاقی حکومت کا دریائے سندھ پر 6 نئی نہروں کی تعمیر کا فیصلہ تنقید کی زد میں آگیا۔ سندھ کے مختلف شہروں میں فیصلے کیخلاف احتجاج کیا گیا۔
پیپلز پارٹی نے 6 کینالوں کے منصوبے کے خلاف ٹھٹھہ میں دھرنے سے خطاب کے دوران صدر پیپلز پارٹی سندھ نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ منصوبے کے خلاف دوسرے مرحلے میں سندھ بھر میں تحصیل سطح پر احتجاجی دھرنے اور مظاہرے ہوں گے۔ نثار کھوڑونے منصوبے کو سندھ کو بنجر کرنے کی سازش قرار دیدیا۔
حیدرآباد میں بھی منصوبے کیخلاف احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین سے خطاب میں صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ دریائے سندھ کا پانی کم نہیں ہونے دیں گے۔ چاہئے حکومت ہی کیوں نہ چھوڑنی پڑے۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ جعفر ایکسپریس: قائداعظم یونیورسٹی میں دہشت گردی کیخلاف امن واک کا اہتمام
میرپور خاص میں بھی منصوبے کیخلاف بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے، کارپوریٹ فارمنگ کے خلاف پیسٹیسائیڈ ایسوسی ایشن کی جانب سے ریلی نکالی گئی۔ مظاہرین نے وفاقی حکومت سے دریائے سندھ سے نئے کینال نکالنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
بدین پریس کلب کے سامنے بھی نئی کینالز نکالنے پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ سندھ کے دیگر شہروں میں بھی مظاہرین نے احتجاج کئے اور دھرنا دیا اور وفاقی حکومت کیخلاف ریلیاں بھی نکالیں۔