اسلام آباد: (92 نیوز) پاکستان اسپیس ایکٹیویٹیز ریگولیٹری بورڈ نے اسٹار لنک کو این او سی جاری کرنے کی منظوری دے دی۔
این او سی کی منظوری کے بعد پی ٹی اے کی جانب سے اسٹار لنک کو لائسنس دینے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ پی ٹی اے کو اسٹار لنک کو لائسنس دینے کے لیے زیادہ سے زیادہ 4 ہفتے کا وقت لگ سکتا ہے۔
امریکی ارب پتی ایلون مسک نے پاکستان میں بھی قدم رکھ دیئے، وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر اسٹار لنک کو پاکستان میں کام کرنے کا این او سی
جاری کرنے کی منظوری دیدی گئی۔ جس کے بعد اسٹارلنک کو اب پی ٹی اے کے لائسنس کے حصول کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
اسٹار لنک کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنی ایس ای سی پی میں بھی رجسٹرڈ ہو چکی ہے۔ لائسنس کے حصول کے بعد اسٹار لنک کو پاکستان میں آپریشن شروع کرنے میں کم سے کم ایک سال کا وقت درکار ہوگا۔
اسٹار لنک کی سیٹلائٹ سروس پرووائیڈر کیلئے پاکستان اسپیس ایکٹیویٹیز ریگولیٹری بورڈ سے کلئیرنس حاصل کرنا ضروری تھی۔ فریکیونسی، پاور اور ارتھ گیٹ وے اسٹیشنز کے ٹیکنیکل معاملات بھی طے کرلیے گئے ہیں۔ اسٹار لنک کا سیٹلائٹ 250 سے 500 کلومیٹر کے فاصلے پر لیو ارتھ آربٹ میں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کی بندش ختم کرو! لاہور ہائی کورٹ کی لاسٹ وارننگ
وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ کے مطابق وزیرِ اعظم کی ہدایت پر اسٹار لنک کی رجسٹریشن کو یقینی بنایا گیا۔ وزیر آئی ٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیجیٹل ترقی کی جانب گامزن ہے اور انٹرنیٹ کے نظام کی بہتری کے لیے یہ ایک اہم قدم ہے۔ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی منظوری پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگی۔
وزیرآئی ٹی شزا فاطمہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ جدید حل ملک میں کنیکٹیویٹی کی بہتری کا باعث بنے گا، حکومت نے ہول آف گورنمنٹ اپروچ کے تحت تمام اداروں کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔ تمام سکیورٹی اور ریگولیٹری اداروں کی مشاورت سے این او سی جاری کیا گیا۔