اسلام آباد: (92 نیوز) پہلے 14 روپے فی لٹر تک پیٹرولیم مصنوعات سستے ہونے کی ممکنہ نوید آئی پھر اچانک عوام کو اربوں روپے کے ریلیف سے محروم کر دیا گیا۔
حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کردی۔ اب دو ہفتوں کے دوران عوام کی جیبوں سے 9 ارب 15 کروڑ روپے اضافی نکالے جائیں گے۔ عالمی مارکیٹ میں تیل سستا ہونے کا ریلیف پاکستانی عوام کو نہیں دیا گیا۔
حکومت نے آئی ایم ایف کی بڑی شرط پوری کرتے ہوئے عوام کو ریلیف سے محروم کردیا۔ حکومت نے پٹرولیم لیوی میں 10 روپے فی لٹر اضافہ کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز حکومت کا پیٹرول و ڈیزل کی قیمتیں برقرار اور بجلی کی قیمتوں میں بڑا ریلیف دینے کا وعدہ
حکومت نے پیٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل پر لیوی 60 سے بڑھا کر 70 روپے کردی گئی، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل پر لیوی 7 روپے 75 پیسے جبکہ مٹی کے تیل پر لیوی 50 روپے فی لٹر کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق دو ہفتوں کے دوران عوام کی جیبوں سے 9 ارب 15 کروڑ روپے اضافی نکالے جائیں گے۔ یہ فیصلہ ایف بی آر کا 604 ارب روپے کا ٹیکس شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہ کرنے سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گا۔