نوشکی: (92 نیوز) بلوچستان کے شہر نوشکی میں اتوار کو کوئٹہ تفتان ہائی وے ، این 40 پر ایف سی کے قافلے کو نشانہ بنانے والے ایک مہلک دھماکے میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے تین اہلکاروں اور دو شہریوں سمیت کم از کم پانچ افراد شہید جبکہ 40 سے زائد زخمی ہوگئے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق حملہ کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) سے وابستہ خودکش بمبار نے کیا۔ حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی ایف سی کے قافلے سے ٹکرا دی جس سے زور دار دھماکہ ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔
دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز نے فوری جوابی کارروائی کی، جوابی کارروائی میں خودکش بمبار سمیت چار دہشت گرد مارے گئے۔ ریسکیو ٹیمیں اور سکیورٹی اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور مقامی اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ:
دھماکے کے بعد نوشکی کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق ابتدائی طور پر 5 لاشوں اور 40 سے زائد زخمیوں کو علاج کے لیے نوشکی ٹیچنگ اسپتال منتقل کیا گیا۔ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث بعد ازاں انہیں جدید طبی امداد کے لیے ہیلی کاپٹر کے ذریعے کوئٹہ پہنچا دیا گیا ہے۔
وزیراعظم، اعلیٰ حکام کی حملے کی مذمت:
وزیراعظم شہباز شریف نے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ وزیراعظم نواز شریف نے حکام کو متاثرین کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں۔ ہم ان لوگوں کے خلاف اپنی لڑائی میں مضبوطی سے کھڑے ہیں جو پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کرک میں دہشت گردوں کا پولیس اسٹیشنز، گیس دفتر پر حملہ: 2 افراد جاں بحق
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند سمیت بلوچستان کے سرکاری حکام نے بھی اسی طرح کے جذبات کی بازگشت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے حملے ملک میں بدامنی پھیلانے کی ایک بڑی کوشش کا حصہ ہیں۔ انہوں نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے شہدا کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اس حملے کو وحشیانہ فعل قرار دیا اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانا ظلم کی انتہا ہے۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے کہا کہ دشمن عناصر ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ایسی بزدلانہ کارروائیاں لوگوں کے حوصلے پست نہیں کرسکتیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی حملے کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کو پاکستان کو درپیش سب سے بڑی لعنت قرار دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے، انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اور غمزدہ خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔
حکام نے حملے کی تحقیقات شروع کردی ہیں جبکہ سکیورٹی فورسز علاقے میں ہائی الرٹ پر ہیں۔