واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکا کی نئی انتظامیہ نے پاکستان کو اس گروپ میں شامل کیا ہے جس پر ویزہ جاری کرنے کی جزوی معطلی پر غور کیا جائے گا اگر ان ممالک کی حکومتوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے نئی پابندیوں پر 60 دنوں میں کام کرنا ہوگا اور امریکی حکومت کو جواب دینا ہوگا۔
اس معاملے سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ درجنوں ممالک کے شہریوں کے لیے زبردست سفری پابندیاں جاری کرنے پر غور کررہی ہے اور ایک اندرونی میمو بھی جاری کیا گیا ہے جس کو رائٹرز نے رپورٹ کیا ہے۔
میمو میں کل 41 ممالک کو تین الگ الگ گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ افغانستان، ایران، شام، کیوبا اور شمالی کوریا سمیت 10 ممالک کا یہ پہلا گروپ ہے جس پر مکمل ویزا معطلی کی پابندی عائد کی جائے گی۔
دوسرے گروپ میں، پانچ ممالک، اریٹیریا، ہیٹی، لاؤس، میانمار اور جنوبی سوڈان شامل ہیں، جن کو جزوی معطلی کا سامنا کرنا پڑے گا جس سے سیاحتی اور طلباء کے ویزوں کے ساتھ ساتھ دیگر تارکین وطن کے ویزوں پر بھی اثر پڑے گا، لیکن کچھ کیٹیگری کے افراد کو استثناء بھی دیا جائے گا۔
میمو کے مطابق تیسرے گروپ میں بیلاروس، پاکستان اور ترکمانستان سمیت کل 26 ممالک کو امریکی ویزا جاری کرنے کی جزوی طور پر معطلی پر غور کیا جائے گا اگر ان کی حکومتیں 60 دنوں کے اندر اپنی خامیوں کو دور کرنے کی کوششیں نہیں کرتیں تو ان ممالک کے شہریوں کو ویزا جاری نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: اسپین میں دہشت گردی کا الزام! 10 پاکستانی گرفتار
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے ایک امریکی اہلکار نے خبردار کیا کہ فہرست میں تبدیلیاں ہوسکتی ہیں اور یہ کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سمیت انتظامیہ سے اس کی منظوری ہونا باقی ہے۔
نیویارک ٹائمز نے سب سے پہلے ممالک کی فہرست کو رپورٹ کیا تھا۔ یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 7 اکثریتی مسلم ممالک کے مسافروں پر پہلی مدت کی پابندی کی طرف اشارہ کرتا ہے، ایک ایسی پالیسی جو 2018 میں سپریم کورٹ کی طرف سے برقرار رکھنے سے پہلے کافی گرما گرم بحث کا حصہ رہی تھی۔
ٹرمپ نے 20 جنوری کو ایک انتظامی حکم نامہ جاری کیا جس میں قومی سلامتی کے خطرات کا پتہ لگانے کے لیے امریکا میں داخلے کے خواہشمند کسی بھی غیر ملکی کی سکیورٹی جانچ کی ضرورت ہے۔
اس حکم نے کابینہ کے متعدد ارکان کو 21 مارچ تک ان ممالک کی فہرست پیش کرنے کی ہدایت کی جہاں سے سفر جزوی یا مکمل طور پر معطل کیا جانا چاہئے کیونکہ ان کی جانچ اور اسکریننگ کی معلومات بہت کم ہیں۔
ٹرمپ کی ہدایت امیگریشن کریک ڈاؤن کا حصہ ہے جسے انہوں نے اپنی دوسری مدت کے آغاز پر شروع کیا تھا۔ انہوں نے اکتوبر 2023 کی ایک تقریر میں اپنے منصوبے کا پہلے ہی سب کو بتادیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کے مطابق غزہ کی پٹی، لیبیا، صومالیہ، شام، یمن اور کسی بھی ایسی جگہ سے لوگوں کو محدود کرنے کا وعدہ کیا گیا جو امریکا کی سلامتی کیلئے خطرہ ہو۔