لاہور: (ویب ڈیسک) امریکا کی ایران کا جوہری پروگرام روکنے کی کوششیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران کو مذاکرات کی پیشکش، ایرانی سپریم لیڈر نے بات چیت خارج ازامکان قرار دے دی کہا کہ امریکا کی پیشکش کا مقصد اپنی توقعات مسلط کرنا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران سے مذاکرات کے خواہاں، ایرانی اعلی ٰ حکام کا صاف انکار، ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ تہران پر مذاکرات کیلئے دباؤ نہیں ڈالا جاسکتا، بدمعاش ممالک اپنے مطالبات منوانے کیلئے بات چیت پر زور دیتے ہیں۔
آیت اللہ علی خامنہ ای نے سینئر ایرانی حکام سے ملاقات کی اور کہا کہ امریکا کی مذاکرات کی پیشکش کا مقصد اپنی توقعات مسلط کرنا ہے، بعض غنڈہ گردی کرنے والی حکومتوں کے مذاکرات پر اصرار کا مقصد مسائل کو حل کرنا نہیں بلکہ غلبہ حاصل کرنا اور اپنے مطالبات مسلط کرنا ہے، ایران یقینی طور پر ان کے مطالبات قبول نہیں کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: نئی ٹرمپ ویزا پالیسی! پاکستانیوں اور افغانیوں کا امریکا میں داخلہ بند؟
گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں، اس مقصد کیلئے خط بھی بھیجا ہے، امید ظاہر کی تھی کہ ایران مذاکرات کرے گا، بصورت دیگر انہیں کچھ کرنا ہوگا، وہ ایران کو ایک اور جوہری ہتھیار نہیں بنانے دے سکتے، جس کے فوری بعد ایرانی سفارتخانے کا کہنا تھا کہ اسے کوئی خط موصول نہیں ہوا۔