لاہور: (ویب ڈیسک) یوکرین، فلسطین سمیت دیگر اہم ایشوز پر روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخارووا نے بریفنگ میں کہا کہ پابندیاں اس وقت تک درست نہیں ہیں، جب تک وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے منظور نہ ہوں۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخارووا نے اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں یوکرین، فلسطین سمیت دیگر اہم ایشوز پر تفصیلی بریفنگ دی اور صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے۔
سوال کیا گیا کہ اگر روس امریکی ثالثی کے ذریعے یوکرین کے ساتھ امن معاہدہ کرتا ہے تو روس کو ایسا معاہدہ کرنے کے لیے کن شرائط یا ضمانتوں کی ضرورت ہوگی؟ کیا روس پر سے پابندیاں اٹھا لی جائیں گی؟ جس پر ماریہ زخارووا نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم پابندیاں اٹھانے کے معاملے پر بات نہیں کرتے اور نہ ہی اس پر بات کریں گے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ہم نے انہیں اپنے اوپر مسلط نہیں کیا، ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ یہ پابندیاں غیر قانونی ہیں لیکن ہم نے بھی جوابی پابندیاں لگا کر ان کو جواب دیا۔ یہ سوال ان لوگوں سے پوچھنا چاہیئے جنہوں نے یہ پابندیاں متعارف کروائیں۔ ان کے کیا منصوبے ہیں؟ وہ کیا چاہتے ہیں؟ وہ اپنے پیدا کردہ حالات سے کیسے نکلیں گے؟
ترجمان روسی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ ہم نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ پابندیاں اس وقت تک جائز نہیں ہیں جب تک کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے منظور نہ ہوں۔ باقی سب تجارت، ہائبرڈ جنگیں، دباؤ، اندرونی معاملات میں مداخلت، بین الاقوامی قانونی بنیادوں کی تباہی، ملکوں کے باہمی تعامل اور تعاون کا آلہ ہے۔ ہمارا موقف بالکل واضح ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کے ساتھ بدتمیزی زیلنسکی کو بھاری پڑی! یوکرین کی فوجی امداد بند
ماریہ زخارووانے کہا کہ بحران کی بنیادی وجوہات کو ختم کرنا ضروری ہے۔ اگر آپ کو یقین ہے کہ ایک بٹن دبانے کی ضرورت ہے، اور بورڈ پر گارنٹیز کا جملہ ظاہر ہوگا ، ایسا نہیں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قانونی معاہدوں، دو طرفہ معاہدوں اور فریقین کے معاہدوں کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر مذاکرات میں یقین دہانی کرائی گئی تھی نیٹو کی مشرق میں توسیع نہیں ہوگی لیکن اس کے باوجود نیٹو نے توسیع کی اور یہ ضمانتوں کی قیمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب یورپی یونین کے ممالک، ان کے صدور، وزرائے اعظم اپنے آپ کو تقریبا ضامن، مذاکراتی عمل میں شریک ہونے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ کس چیز کی ضمانت دے سکتے ہیں؟ وہ نارتھ سٹریم 1 اور نارتھ سٹریم 2 گیس پائپ لائنوں کی حفاظت کی ضمانت نہیں دے سکے جو قدرتی وسائل کو گیس کی صورت میں ان کی اپنی فلاح و بہبود کے لیے فراہم کرتی ہیں۔ وہ اپنی توانائی کی فلاح و بہبود کی حفاظت کی ضمانت نہیں دے سکے۔ وہ اس دہشت گردانہ حملے کی تحقیقات کی ضمانت بھی نہیں دے سکے۔