اسلام آباد: (92 نیوز) قومی اسمبلی اجلاس میں حکومت نے کشمیر کے معاملے پر اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اپوزیشن بھی حکومت پر برس پڑی، بعد میں قومی اسمبلی نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی متفقہ قرارداد منظور کرلی۔
قومی اسمبلی اجلاس میں حکومت کیساتھ ساتھ اپوزیشن کی عدم دلچپسی معمول بن گئی، احتجاج اور کورم کی نشاندہی ہر روز ہونے لگی۔ آج بھی اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن نے نکتہ اعتراض کے لیے مائیک مانگ لیا۔ نہ ملنے پر احتجاج کیا۔
اقبال آفریدی نے کورم کی نشاندہی کی تو ڈپٹی سپیکر نے گنتی کا حکم دے دیا۔ حکومت ایوان میں کورم مکمل کرنے میں ایک بار پھر ناکام ہوگئی۔ مجبور ڈپٹی اسپیکر کو اجلاس کی کارروائی 15 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑی۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ اجلاس احتجاج کی نذر! ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے استعفے کا مطالبہ
اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو اس بار حکومت کورم پورا کرنے پر کامیاب ہوگئی۔ وفاقی وزیر امیر مقام نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کی قرارداد پیش کرنا تھی۔ مگر یہ اپوزیشن والے مراعات اور تنخواہیں لیتے ہیں مگر پھر بھی انہیں مسئلہ کشمیر کا بھی ادراک نہیں۔
عامر ڈوگر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر پر ایک ہیں، یہ ہم پر تنقید کرنے کے بجائے پہلے خود غور کریں، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن کو بولنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ دوسری جانب قومی اسمبلی نے اظہار یکجہتی کشمیر پر متفقہ قرارداد منظور کرلی۔