لاہور: (92 نیوز) تحقیقی صحافت اور حقائق تک رسائی کے مشن میں 92 نیوز نے صحافتی اصولوں کا دامن ایک پل بھی نہ چھوڑا اور کامیابی کے ساتھ اپنے 10 سال مکمل کیے۔
سیاسی ہلچل ہو یا کرپشن کی دلدل، قانون سازی کی بات ہو یا جرائم کی واردات ہو 92 نیوز نے صورتحال کو اپنے ناظرین تک مکمل حقائق کے ساتھ پہنچایا۔
بات کریں گزرے سال کی تو ملک میں سب سے زیادہ توجہ سیاسی درجہ حرارت پر رہی، 26 ویں آئینی ترمیم شہ سرخیوں میں رہی، 92 نیوز نے بھی معاملے پر ہونے والی لمحہ بہ لمحہ پیشرفت سے اپنے ناظرین کو آگاہ رکھا۔
عدالتی اصلاحات بھی حکومت کے ایجنڈے میں شامل رہیں، اصلاحاتی مسودے کی نقول سب سے پہلے 92 نیوز نے ہی اپنے دیکھنے والوں تک پہنچائیں۔ بات کی جائے سپریم کورٹ کی تو سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کی تشکیل کی خبر بھی سب سے پہلے 92 نیوز کی اسکرین کی زینت بنی۔
سیاست کے علاوہ عوامی مسائل بھی توجہ کا مرکز رہے، مہنگائی کی دہائی ہو یا سستی روٹی کیلئے اقدمات ہوں یا جان نکالتے بجلی کے بل یا پھر لوڈ شیڈنگ کی اذیت ہو 92 نیوز نے ہمیشہ عوامی مسائل کی بھی بھرپور کوریجج کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 92 نیوز کی 10 سالہ سالگرہ، ایک دہائی کا کامیاب سفر
92نیوز کی اسکرین پر معاشی مسائل کا بھی سال بھر پورا احاطہ کیا گیا۔ بنگلہ دیش کے ٹیکسٹائل صارفین نے پاکستان کی جانب رخ کیا۔ آم کی پیداوار گھٹی، حکومتی خزانے پر بوجھ بنے سرکاری اداروں کی نجکاری کیلئے
اقدامات کئے گئے، سب کچھ 92 نیوز پر مسلسل کور کیا جاتا رہا۔
گندم اسکنڈل کو بھی 92 نیوز ہی سب سے پہلے سامنے لایا۔ ایک طرف کسان گندم کی عدم خریداری کا شکوہ کرتے رہے تو وہیں گندم بیرون ملک سے درآمد کی جاتی رہی۔ اس صورتحال پر بھی آواز اٹھانے والا 92 نیوز ہی تھا۔خیرہ اندوزی کیخلاف نئے محکموں کے قیام کی تیاری، زہریلی اسموگ سے شہریوں کی پریشانی اور اس پر حکومتی اقدامات سے 92 نیوز نے اپنے ناظرین کو ہر پل باخبر رکھا۔
گزشتہ 10 سالوں سے 92 نیوز نے بے مثال دیانت پر مبنی صحافتی کردار کی ادائیگی سے اپنے ناظرین میں ساکھ بنائی ہے۔ اپنی 10 ویں سالگرہ پر 92نیوز انصاف کا بول بالا رکھنے اور صحافتی دیانت کا یہ سلسلہ اپنائے رکھنے کا عزم بھی دہراتا ہے۔