واشنگٹن: (92 نیوز) امریکا نے کینیڈا، میکسیکو اور چین پر اضافی ٹیرف نافذ کر دیئے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حکم نامے پر دستخط کردیئے، کینیڈا اور میکسیکو پر 25 فیصد، چین پر 10 فیصد ٹیرف نافذ کیا گیا ہے۔
ردعمل میں کینیڈا کے وزیراعظم ، میکسیکو کی صدر نے بھی امریکی درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کردیا کہا کہ ٹیرف کا نفاذ فری ٹریڈ معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے کینیڈا، میکسیکو اور چین پر اضافی ٹیرف نافذ کرنے کے حکم نامے پر دستخط کردیئے، تینوں ممالک امریکا کے ساتھ کئی سال سے ڈیوٹی فری تجارت کررہے تھے۔
امریکی صدر کا کہنا ہے کہ فینٹینائل کی اسمگلنگ، غیر قانونی تارکین وطن کو روکنے تک ٹیرف نافذ رہے گا۔ کینیڈا، میکسیکو، چین کو اسمگلنگ روکنے کے وعدے پورے کرنے ہونگے۔ ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق غیر ملکی درآمدات پر نئے ٹیرف کی تفصیلات آج جاری کی جائیں گی۔ کینیڈا کی توانائی کی مصنوعات پر 10 فیصد ٹیرف نافذ کیا گیا ہے۔
امریکی فیصلے کے ردعمل میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی امریکی درآمدات پر بھی 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کر دیا۔ کہا کہ امریکا نے اپنے قریبی اتحادیوں کےخلاف تجارتی جنگ چھیڑ دی، میکسیکو کیساتھ ملکر امریکا کے خلاف حکمت عملی تیار کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگی آگ پر قابو پالیا! اربوں ڈالرز کا نقصان
کینیڈین وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکا کو فنٹنائل کی اسمگلنگ کے الزامات بے بنیاد ہیں، ٹیرف کا نفاذ فری ٹریڈ معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ کینیڈا میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنا مشکل ہوجائے گا۔ کار کمپنیوں کی پروڈکشن متاثر ہوگی، کینیڈین عوام اپنے ملک کی مصنوعات خریدیں اور چھٹیاں بھی کینیڈا میں ہی گزاریں۔
میکسیکو کی صد کلاڈیا شین بام نے وزیر اقتصادیات کو امریکا کے خلاف ٹیرف اور نان ٹیرف اقدامات اٹھانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ تارکین وطن کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے اہم اقدامات اٹھائیں گے۔ انہوں نے منشیات کی کھپت پر امریکی صدر کوتنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ٹرمپ کو سوچنا چاہئے کہ امریکا میں منشیات کی اتنی زیادہ کھپت کیوں ہورہی ہے۔