یادگار قرارداد پاکستان ، مینار پاکستان
لاہور ( 92 نیوز ) مینار پاکستان قرارداد پاکستان کی وہ یادگار ہے جو آج بھی ہمیں اپنے اسلاف کی جدوجہد آزادی کی داستانیں سناتاہے
تئیس مارچ 1940 کو منٹو پارک لاہورمیں ایک لاکھ انسانوں کے سامنے قائد اعظم محمد علی جناح کی زیر صدارت آل انڈیامسلم لیگ نےتقسیم ہندکی قرارداد منظور کی ، جس کو پہلے قرارداد لاہور اور بعدازاں قرارداد پاکستان کا نام دیا گیا۔
اکیس مارچ سے تیئس مارچ تک قرار داد پر خوب بحث کی گئی ، قرارداد کی منظوری پر قائداعظم نے کہا اب سب کچھ آپ لوگوں کی کوشش پر منحصر ہے کہ کب اس ملک کو حاصل کرنا ہے۔
پھر ساری دنیا نے دیکھا کہ 7 سال کی جدوجہد 14 اگست 1947 کورنگ لائی ، لاہور کاچپہ چپہ اس جدوجہد کا گواہ ہے جو قائد اعظم نے الگ وطن کے لئے کی۔
تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن ڈاکٹررفیق کاکہنا ہے کہ ہزار سال میں بھی ہندو اور مسلمان کو ایک قوم نہیں بن سکتے۔
جب جب قرار داد پاکستان کا ذکر آتا ہے الگ وطن کے حصول کی جدوجہد کی بازگشت سنائی دیتی ہے۔
انیس سوچالیس کے جلسے کی یاد میں تعمیر ہونے والا مینار پاکستان اور اس پر لکھی تحریر الگ وطن کے حصول کی جدوجہد کی داستان بیان کررہی ہے۔