Thursday, September 19, 2024

'ہر وقت دھڑکا لگا رہتا ہے‘ 7 ماہ میں وزن 33 کلو گھٹ گیا '

'ہر وقت دھڑکا لگا رہتا ہے‘ 7 ماہ میں وزن 33 کلو گھٹ گیا '
April 2, 2016
کراچی (92نیوز) ڈاکٹر عاصم کا کہنا ہے کہ سات ماہ میں تینتیس کلو وزن گھٹ گیا۔ ہر روز اگلے دن کی فکر رہتی ہے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے تین شریک ملزموں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سماعت سے قبل ڈاکٹر عاصم عدالت پہنچے اور صحافیوں سے گپ شپ کی۔ موڈ اچھا دیکھ کر ڈاکٹر عاصم سے سوال کیا گیا کہ ڈاکٹر صاحب آپ بہت کمزور لگ رہے ہیں ؟ جس پر ڈاکٹر عاصم نے جواب دیا کہ آپ کو قید کردیا جائے تو پتہ چلے گا کہ زندگی کیا ہوتی۔ میرا وزن ایک سو بارہ کلو سے کم ہوکر ستترکلو پر آگیا ہے۔ روز دھڑکا لگا رہتا ہے کہ کل صبح نامعلوم کیا ہوگا؟ صحافی نے سوال کیا سات ماہ سے قید ہیں۔ باہر کی اور اندر کی زندگی میں کیا فرق محسوس کیا ؟ ڈاکٹر عاصم بولے یہ تو قید میں رہنے والا ہی محسوس کرسکتا ہے۔ عجیب سی پریشانی رہتی ہے جو ناقابل بیان ہے۔ سماعت شروع ہوئی تو ڈاکٹر عاصم‘ نامزد ملزم وسیم اختر‘ روف صدیقی اور عثمان معظم پیش ہوئے۔ تفتیشی افسر نے عدالت میں مفرور ملزموں کی عدم گرفتاری سے متعلق رپورٹ پیش کردی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ انیس قائم خانی کی گرفتاری کی کئی بار کوشش کی گی مگر وہ نہ ملے۔ قادر پٹیل کی گرفتاری کے لیے ایف آئی اے کو لکھے گئے خط کا جواب نہیں ملا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ قادر پٹیل اور انیس قائم خانی کا نام ای سی ایل میں شامل کیوں نہیں کیا جاتا۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے کہا کہ عدالت حکم دے گی تو ملزموں کے نام ای سی ایل میں شامل کردیں گے۔ عدالت نے انیس قائم خانی کو درخشاں پولیس کی مدد سے گرفتار جبکہ قادر پٹیل سمیت دیگر مفرور ملزموں کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے احکامات دیے۔ کیس کی مزید سماعت 18 اپریل کے لیے ملتوی کردی گئی۔