Tuesday, April 30, 2024

ڈی پی او پاکپتن تبادلہ کیس ، عثمان بزدار نے سپریم کورٹ سے معافی مانگ لی

ڈی پی او پاکپتن تبادلہ کیس ، عثمان بزدار نے سپریم کورٹ سے معافی مانگ لی
September 17, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل تبادلہ کیس میں وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے سپریم کورٹ سے غیرمشروط معافی مانگ لی۔ ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل تبادلہ کیس میں عدالتی حکم پر وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار حاضر ہوئے ۔ انہوں نے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعلیٰ بنے تیسرا دن تھا جب مانیکا فیملی اور پولیس کے واقعے کا علم ہوا۔ کسی سے ڈی پی او پاکپتن کے تبادلے کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ دوران سماعت وزیر اعلی پنجاب اپنا پسینہ خشک کرتے رہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے کہ جب انکوائری ہو گی تو سارے رابطے سامنے آجائیں گے۔ احسن اقبال جمیل کو پولیس افسران کے سامنے بٹھانے کی کیا ضرورت تھی۔ چیف جسٹس نے وزیراعلیٰ پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ کا افسر آر پی او کو کہتا ہے کہ صبح ڈی پی او کی شکل نظر نہ آئے۔ یہ قانون کی حکمرانی کا سوال ہے، کیا اس انداز سے بڑے صوبے کو چلانا ہے۔ چیف جسٹس نے سابق آئی جی کلیم امام کی انکوائری رپورٹ کو ردی کا ٹکرا قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا اور ریمارکس دئیے آپ نے ایماندارانہ تحقیقات نہیں کی۔ ایک آدمی کو بچانے کیلئے دونوں افسروں کو جھوٹا ثابت کر دیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور احسن اقبال جمیل نے سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔ سابق آئی جی پنجاب کلیم امام نے خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑتے ہوئے غیر مشروط معافی مانگی۔ عدالت نےسینئر پولیس افسر خالد لک کو نئی انکوائری رپورٹ 15 دن میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔