Friday, September 20, 2024

ٹریفک وارڈنز کاشتکاروں کو من پسند شوگر ملز میں گنا بیچنے کیلئے مجبور کرنے لگے

ٹریفک وارڈنز کاشتکاروں کو من پسند شوگر ملز میں گنا بیچنے کیلئے مجبور کرنے لگے
March 5, 2016
رحیم یار خان (92نیوز) ملکی ترقی کے لیے خون پسینہ ایک کرنے والے گنے کے کاشتکاروں کا استحصال بڑھنے لگا۔ خانپور کی ایک مقامی شوگر ملز جانے والے کاشتکاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری۔ ٹریفک پولیس اہلکاروں کی طرف سے بلاوجہ جرمانوں اور رشوت طلب کرنے پر گنے کے کاشتکار سڑکوں پر نکل آئے۔ تفصیلات کے مطابق سڑکوں پر اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھاتے گنے کے کاشتکار ٹریفک پولیس کے رویے سے نالاں ہیں۔ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والے یہ غریب کاشتکار علاقے کی بڑی شوگر ملز سے وابستہ رہنا چاہتے ہیں مگر ٹریفک پولیس اہلکار جان بوجھ کر ان کاشتکاروں کے راستے میں رکاوٹ بننے لگے۔ کاشتکاروں کو جبری طورپر راستے بدلنے کا کہا جانے لگا جبکہ مختلف حیلے بہانوں سے رشوت بھی طلب کی جانے لگی۔ کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ وہ اپنی مرضی کی شوگر مل سے وابستہ رہنا چاہتے ہیں۔ ایک مقامی بڑی شوگر مل سب سے زیادہ معاوضہ دیتی ہے۔ کاشتکار کے بنیادی حقوق اور شخصی وقار کا خیال رکھا جاتاہے لیکن پریشان حال کاشتکاروں کو مختلف حیلے بہانوں سے حراساں کیا جاتا ہے۔ انہیں دوسری شوگر ملوں میں جانے کے لیے دباو بھی ڈالا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ ضلع رحیم یار خان میں شوگر کرشنگ سیزن اختتامی مراحل میں ہے۔ دس مارچ کو شوگر ملز بند کرنے کا نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ اس ضمن میں اگر کاشتکاروں کو گنے سے بھری ٹرالیوں سمیت روکا گیا تو ان کاشتکاروں کے گھروں کے چولہے بجھ جائیں گے۔ کاشتکاروں نے ٹریفک پولیس کی من مانیوں پر اعلیٰ حکام سے نوٹس لے کر کارروائی کی اپیل کی ہے۔