Thursday, September 19, 2024

ملکی تاریخ کی سب سے بڑی چوری‘ محکمہ گیس عوام کے 16 ارب روپے کھا گیا

ملکی تاریخ کی سب سے بڑی چوری‘ محکمہ گیس عوام کے 16 ارب روپے کھا گیا
March 7, 2016
اسلام آباد (92نیوز) مال مفت دل بے رحم۔ گیس کی فروخت میں تاریخ کی سب سے بڑی چوری کا انکشاف۔ سوئی سدرن گیس کمپنی میں چار برسوں میں سولہ سو ارب روپے کی مبینہ کرپشن۔ نائنٹی ٹو نیوز نے کھربوں روپے کی چوری سے متعلق دستاویزات حاصل کر لیں۔ سوئی سدرن کے کئی سابق حکام اور بااثر افراد نے بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے۔ تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن کمپنی میں اتنی بڑی کرپشن سامنے آئی ہے کہ جس کی مثال ملکی تاریخ میں نہیں ملتی۔ 92 نیوز کو سوئی سدرن گیس کمپنی میں کرپشن سے متعلق حاصل ہونے والے ثبوتوں میں چشم کشا انکشافات ہوئے ہیں۔ کمپنی کی جانب سے پوشیدہ رکھے گئے حقائق سے معلوم ہوا کہ سال 2009ءسے 2012ءتک گیس کی فروخت کی مد میں 16 ارب روپے کی خردبرد کی گئی ہے۔ یہ رقم ملکی بجٹ کے بچاس فیصد کے برابر ہے۔ دستاویزات کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی نے سال 2012ءمیں صارفین کو 36ارب 39 کروڑ 83لاکھ کیوبک فٹ گیس فروخت کی جس کا 872ارب روپے سے زائد کا بل آیا۔ صارفین سے ہر ماہ 98 فیصد رقم وصول ہوئی۔ یہ رقم کون لوٹ گیا ؟ کیونکہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی سالانہ رپورٹ میں گیس کی فروخت کا منافع صرف 2 ارب 44 کروڑ روپے ظاہر کیا گیا ہے۔ دستاویزات کو مزید کھنگالا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ 2009ءسے ہر سال گیس کی فروخت میں ظاہر کیے جانے والے منافع کے اعداد وشمار بھی جعلی ہیں کیونکہ حقیقت میں سوئی سدرن گیس کمپنی کو 2009ءمیں 81 ارب روپے سے زائد کا منافع ہوا۔ 2010ءمیں گیس کمپنی نے 371 ارب روپے‘ 2011 میں 490 ارب روپے اور 2012ءمیں 718 ارب روپے سے زائد کا منافع کمایا۔ اس عرصے میں سوئی سدرن گیس کمپنی کے سربراہ منور بصیر ہوں‘ سلیم عباس جیلانی ہوں یا زوہیر صدیقی اور مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم ہوں اصل میں اس کا جواب تو یہی افراد دے سکتے ہیں۔ بات کی جائے وزارت پیٹرولیم‘ نیب یا دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تو وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی اس پر بات ہی نہیں کرنا چاہتے۔ نیب 17سو کی بجائے 17 ارب کی کرپشن کا کھوج لگانے میں مصروف ہے اور دیگر ادارے چین کی بانسری بجارہے ہیں۔ اس کو کہتے ہیں مال مفت دل بے رحم۔ gas scandle