Tuesday, April 30, 2024

مالیاتی سکینڈل، زمینی کرپشن سکینڈل، اختیارات کا غلط استعمال !!! سپریم کورٹ نے کرپشن کے 50بڑے کیسز کی تفصیلات طلب کر لیں

مالیاتی سکینڈل، زمینی کرپشن سکینڈل، اختیارات کا غلط استعمال !!! سپریم کورٹ نے کرپشن کے 50بڑے کیسز کی تفصیلات طلب کر لیں
June 30, 2015
اسلام آباد (92نیوز) سپریم کورٹ نے کرپشن کے 50بڑے کیسز کی تفصیلات طلب کر لیں، اراضی پر قبضے، اختیارات کے غلط استعمال سے متعلق تفصیلات بھی آئندہ سماعت پر عدالت میں جمع کرانے کا حکم۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے نیب سے پچاس میگا کرپشن سکینڈل کے اعداد و شمارپر مشتمل رپورٹ طلب کر لی ہے۔ سپریم کورٹ میں نیب کارکردگی سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب میں پلی بارگیننگ اور رضاکارانہ رقم لے کر چھوڑنے کی شرح 75فیصد ہے۔ نیب کی کارکردگی کا یہ عالم ہے کہ لوگ بدعنوانی کی شکایات رینجرز، پولیس اور میڈیا کے پاس لے کر جاتے ہیںلیکن نیب کے پاس جانا پسند نہیں کرتے۔ قوم بدعنوانی کا پرچار سن سن کر تھک چکی ہے۔ عدالت نے نیب کو پچاس میگا کرپشن سکینڈل کی تین درجوں میں رپورٹ طلب کر لی۔ پہلے درجے میں مالیاتی سکینڈل، دوسرے درجے میں زمینی کرپشن سکینڈل اور تیسرے درجے میں اختیارات کے غلط استعمال سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت سات جولائی تک ملتوی کر دی جبکہ مسلم کمرشل بینک کی نجکاری سے متعلق اسد کھرل کی درخواست کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔ درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ بنک کی نجکاری سے متعلق نیب حکام عدالت کے ساتھ دھوکہ دہی سے کام لے رہے ہیں جس پر جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ کیا نیب بڑے فراڈیوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ بن چکی ہے جس پر درخواست گزار نے کہا کہ ایسے بڑے افراد جنہوں نے اپنے مقدمات نیب میں منتقل کروائے ان کی فہرست سربمہر لفافے میں پیش کر سکتا ہوں۔ درخواست گزار کی استدعا منظور کرتے ہوئے ناموں کی فہرست طلب کر لی گئی ہے۔