Tuesday, April 30, 2024

قصور میں بچیوں سے جنسی ہراسگی کا ملزم تاحال گرفتار نہ ہو سکا

قصور میں بچیوں سے جنسی ہراسگی کا ملزم تاحال گرفتار نہ ہو سکا
December 26, 2020

قصور (92 نیوز)امن کے سفیر بابا بلھے شاہ کی نگری قصور کو ایسی نظر لگی ہے کہ زینب کے بعد معصوموں سے زیادتی کے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے ۔

نواحی علاقہ سرائے مغل میں چھ سے زائد بچیوں کو اغواء اوران سے جنسی ہراسگی کی کوشش کے ملزم کو  گرفتار نہ کرنے پر عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ۔ وزیر اعلیٰ اورآئی پنجاب نے نوٹس لیا تو پولیس حرکت میں بھی آئی،آرپی اوشیخوپورہ نے ایس ایچ اوسرائے مغل کومعطل کردیا۔

قصورکی تحصیل چونیاں میں بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے واقعات نے دہشت پھیلائے رکھی تو کبھی خواجہ سرا سوہانہ کواغوا کے بعد الٹا لٹکا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا اورزیادتی بھی کی گئی۔
سرائے مغل میں چھ سے زائد بچیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے اوران سے مبینہ زیادتی کے واقعات نےتودل ہی ہلا دیئے، جنسی طور پر ہراساں اورمبینہ زیادتی کاشکارہونے والی بچیوں کی عمریں آٹھ سے بارہ سال کے درمیان ہیں۔
ایک بچی نے اپنی کہانی بھی سنائی ۔ مقامی تنظیموں اور اہلیان علاقہ نے انسانیت سوزواقعات کے خلاف مظاہرہ کیا، لوگوں کے احتجاج پر پولیس نے دو افراد کو گرفتار کیا جن میں سے ایک کنفرم ملزم بھی بتایا جارہا ہے۔آر پی او شیخوپورہ ڈاکٹر انعام وحید نےایس ایچ او سرائے مغل رب نواز کو معطل کر دیا۔

سرائے مغل میں جنسی ہراساں کےمسلسل واقعات پر زینب شہید کے والد حاجی امین انصاری بھی دکھی ہیں۔
جنسی ہراسگی کے معاملے کی پانچ ایف آئی آرز درج کی جاچکی ہیں مگر ملزم تاحال پولیس کی گرفت سے باہر ہے ۔