سندھ حکومت کو 2 ماہ میں سرکاری گھر غیرقانونی مکینوں سے خالی کرانے کا حکم
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کو 2 ماہ میں سرکاری گھر غیرقانونی مکینوں سے خالی کرانے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ میں سرکاری گھروں کی غیرقانونی الاٹمنٹ پر ازخودنوٹس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ سندھ کے 229 سرکاری گھروں پر غیرقانونی قبضہ ہے۔ کورونا کی وجہ سے گھر خالی کرانے کا عمل روک دیا تھا۔ سی ڈی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد پولیس نے سی ڈی اے کے 200 کوارٹرز پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ مذاکرات بھی کیے لیکن پولیس قبضہ چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد کی صرف 4 سرکاری رہائشگاہیں واگزار نہ ہو سکیں۔ چاروں رہائشگاہوں کے کیسز عدالتوں میں زیرالتوا ہیں۔
عدالت نے سندھ میں غیرقانونی الاٹمنٹ منسوخ کر تے ہوئے میرٹ پر الاٹمنٹ کا حکم دیدیا۔ کیس کی سماعت 2 ماہ کے لیے ملتوی کر دی گئی۔