Thursday, September 19, 2024

رینجرز نے ایف آئی آر درج کرنے‘ تفتیش اور چالان کا اختیار مانگ لیا

رینجرز نے ایف آئی آر درج کرنے‘ تفتیش اور چالان کا اختیار مانگ لیا
March 7, 2016
کراچی (92نیوز) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں امن و امان پر عملدرآمد کیس کے دوران رینجرز نے کارکردگی رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین سمیت اہم کیسز میں رینجرز کے تجویز کردہ پراسیکیوٹر نہیں دیے جا رہے۔ رینجرز کے اختیارات میں 120دن کی توسیع کے بجائے سالانہ بنیادوں پر توسیع کی جائے۔ تفصیلات کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رینجرز ملزموں کو گرفتار کرتی ہے جو پولیس کی ناقص تفتیش سے چھوٹ جاتے ہیں اس لیے رینجرز کو ایف آئی آر درج کرنے، تفتیش اور چالان کا اختیار دیا جائے۔ رپورٹ کے مطابق پولیس میں سیاسی دباو¿ پر تقرریوں اور تبادلوں سے آپریشن متاثر ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر عاصم حسین سمیت اہم کیسز میں رینجرز کے تجویز کردہ پراسیکیوٹرز نہیں دیے جا رہے۔ رینجرز نے 6ہزار ملزمان کو ٹارگٹڈ آپریشن میں گرفتار کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2013ءسے 2016ءتک رینجرز میں صرف دو ڈی جی رینجرز تعینات رہے جبکہ پولیس میں ہر سطح پر افسران کے تبادلے کیے گئے۔ پولیس افسران کی تعیناتی کی مدت مقرر کی جائے اور رینجرز کے اختیارات میں 120دن کی توسیع کے بجائے سالانہ بنیادوں پر توسیع کی جائے۔ اس موقع پر جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ رینجرزاور حکومت کے درمیان سیاسی معاملات سے ہمیں دور رکھا جائے۔ رینجرز کی رپورٹ آئی جی سندھ اور چیف سیکرٹری کے خلاف چارج شیٹ ہے۔