Tuesday, April 30, 2024

رواں مالی سال بڑے پیمانے پر صنعتوں میں ترقی ہوئی : اسٹیٹ بینک کا دعویٰ

رواں مالی سال بڑے پیمانے پر صنعتوں میں ترقی ہوئی : اسٹیٹ بینک کا دعویٰ
May 22, 2016
کراچی (92نیوز) اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران بڑے پیمانے پر صنعتوں میں ترقی ہوئی ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہو گیا جو چار ماہ کی درآمدات کے لیے کافی ہیں۔ اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 25 بیسز پوائنٹس کی کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کے فیصلے کے بعد شرح سود چھ فیصد سے کم ہو کر 5.75 ہو گئی۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کیے گئے مانیٹری پالیسی بیان میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام پر ملک میں مہنگائی کی شرح چھ فیصد کے مقرر کردہ ہدف سے کم رہے گی۔ ملک میں توانائی کی صورتحال اور امن امان کی صورتحال بہتر ہونے سے یکم جولائی 2015ءسے مارچ 2016ءکے دوران بڑی صنعتوں میں ترقی کی شرح 4.7 رہی ہے جبکہ رواں مالی سال کے دوران زرعی شعبے نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ 30 جون کو ختم مالی سال کے دوران ملک کی اقتصادی ترقی کے لیے مقرر کردہ 5.5 فیصد کا ہدف حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ معیشت کی ترقی کی شرح 4.2 فیصد تک متوقع ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ رہے ہیں اور یہ چار ماہ کی درآمدات کی ادائیگیوں کے لیے کافی ہیں۔ زرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات میں اضافے سے ادائیگیوں کا توازن بہتر اور حکومتی خسارہ کم ہوا ہے۔ پاکستان کے مرکزی بینک نے خبردار کیا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں مسلسل کمی ہو رہی ہے اور اگر عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات میں کمی ہوئی تو معیشت متاثر ہو سکتی ہے۔