Tuesday, April 30, 2024

بلے بازی سے شہرت پانیوالے سرفراز بلے بازی سے کتراتے رہے ‏

بلے بازی سے شہرت پانیوالے سرفراز  بلے بازی سے کتراتے رہے ‏
July 6, 2019
لاہور ( ویب ڈیسک ) ورلڈ کپ 2015 میں  اپنی جارحانہ بلے بازی سے  شہرت   پانےا ور نہایت کم عرصے میں کپتان  مقرر ہونے والے  سرفراز احمد  ورلڈ کپ 2019 میں بلے بازی سے کتراتے رہے ، دو میچز میں سرفراز احمد نے  اپنی بلے بازی پر عماد وسیم  اور ایک میچ میں وہاب ریاض کو ترجیح دی جب کہ ایونٹ میں ایک بھی  میچ وننگ کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکے ۔ ورلڈ کپ 2015  میں پاکستان کے پہلے میچ میں عمر اکمل وکٹ کیپر تھے جو  اس میچ میں صفر پر آؤٹ ہوئے ، عمر نے دوسرے میچ میں 59 جب کہ تیسرے میں 33 رنز بنائے ۔ چوتھے میچ میں عمر اکمل صرف 19 رنز پر  پویلین لوٹ گئے ۔ ورلڈ کپ سے شروع ہونے سے قبل اپنی آخری سیریز میں سرفراز نے بطور کیپر شرکت کی اور بلے بازی کے خوب جوہر دکھائی ۔ ورلڈ کپ 2015 میں عمر اکمل کی  ناقص کارکردگی پر شائقین کے زور پر ٹیم مینجمنٹ نے سرفراز کو   ساؤتھ افریقہ کیخلاف موقع دیا  اور ان سے اوپننگ کرائی ۔ سرفراز نے 49 رنز کا آغاز فراہم کر کے ناقدینوں کے منہ بند کرا دیے ۔ اگلے میچ میں سرفراز   کو آئر لینڈ کیخلاف میدان میں اتارا گیا جہاں انہوں نے 101 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی ۔ گزشتہ ورلڈ کپ میں بلے بازی سے  دھوم مچانے والے سرفراز ورلڈ کپ 2019 میں  بلے بازی سے کتراتے نظر  آئے ، سرفراز نے  8 اننگز میں صرف 139 رنز بنائے جس میں ان کی ایک ففٹی شامل ہے ۔ پاکستان نے اپنا پہلا میچ ویسٹ انڈیز کیخلاف کھیلا جس میں پوری ٹیم صرف 105 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے ، اس میچ میں کپتان سرفراز احمد کا حصہ صرف 8 اسکور تھا ۔ دوسرا میچ پاکستان نے انگلینڈ کیخلاف کھیلا ،اس میچ میں  فخر ، امام ، بابر اعظم  اور محمد حفیظ کا بلا خوب چلا  ۔ سرفراز نے بھی  55 اسکور بنائے ۔ پاکستان نے تیسرا میچ سری لنکا کیخلاف کھیلنا تھا جو بارش کے باعث شروع ہی نہ ہو سکا ۔ چوتھے میچ میں پاکستان کا مقابلہ  آسٹریلیا سے ہوا جس نے پاکستان کو 308 رنز کا ہدف دیا،اس میچ میں فخر زمان اور شعیب ملک صفر ،صفر  جب کہ آصف علی 5 اسکور بنا کر آؤٹ ہوئے ، اہم ترین میچ میں بھی سرفراز کی کارکردگی 40 رنز رہی ۔ آسٹریلیا نے یہ میچ 41 رنز سے جیتا۔ پاکستان نے اپنا پانچواں میچ روایتی حریف بھارت کیخلاف کھیلا، اس میچ میں ٹاس جیتنے کے باوجود بھارت کو بیٹنگ دینے کے  فیصلے پر شائقین کرکٹ ابھی تک حیران و پریشان ہیں ۔ بھارت نے پاکستان کو 337 رنز کا ہدف دیا ، پاکستانی ٹیم 212 رنز ہی بنا پائی ، اس اہم میچ میں جب سرفراز کو بطور کپتان  اہم حصہ ڈالنا تھا وہ صرف 12 رنز بنا کر بری الذمہ ہو گئے ۔ چھٹے میچ میں شاہینوں نے جنوبی افریقہ سے پنجہ لڑایا ، پاکستان یہ میچ جیت تو گیا لیکن حاٖرث سہیل کے آؤٹ ہونے کے بعد پہلے عماد وسیم  اور پھر وہاب ریاض کو میدان میں بھیجا گیا ، کپتان سرفراز  اس کے بعد بلے بازی کیلئے تشریف لائے  اور دو گیندوں پر دو رنز بنائے ، ناقدین  اس پر تنقید کرتے نظر آتے ہیں کہ  جب 21 گیندیں باقی تھیں تو کیا سرفراز نے خود کو عماد وسیم اور وہاب ریاض سے  بھی کم تر بلے باز سمجھا ۔ آٹھویں میچ میں ورلڈ کپ کی کمزور ترین ٹیم افغانستان سے پاکستان کا مقابلہ ہوا ، لیکن یہاں بھی کپتان 18 اسکور پر رن آؤٹ ہو گئے ۔ پاکستان کیلئے 228 رنز کا آسان ہدف بھی پہاڑ بن گیا جسے پچاسویں اوور کی چوتھی گیند یعنی  مقررہ اوورز سے صرف دو گیندیں قبل حاصل کیا گیا۔ بنگلہ دیش کیخلاف  بھی کپتان سرفراز میدان میں اترنے سے کتراتے رہے ، ایک بار پھر حارث کے بعد عماد وسیم کو  میدان میں اترا گیا ، کپتان سرفراز اس کے بعد  میدان میں اترے اور صرف تین گیندوں پر تین رنز ہی بنا پائے ۔