ایم ڈی اے کراچی کا رہائشی منصوبہ 23 سال سے ادھورا
کراچی (92 نیوز) کراچی میں ایم ڈی اے کی ایک رہائشی اسکیم 23 سال سے ادھوری ہے ، سندھ حکومت سرکاری رہائشی اسکیم کی مد میں 25 ہزار سے زائد الاٹیز سے اربوں روپے وصول کرچکی ہے مگر تاحال زمین کا قبضہ دیا گیا نہ ترقیاتی کام مکمل ہوئے،سیکڑوں الاٹیز اپنا سائبان بنانے کا خواب لئے دنیا سے ہی چلے گئے مگر صوبائی حکومت کا منصوبہ فعال نہ ہوا۔
نعرہ روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ لگانے والی پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کے اقدامات بالکل مختلف ہیں ، 1997میں چار ہزار ایکڑ رقبے پر ملیر میں سرکاری ہاؤسنگ اسکیم شروع کی گئی ۔
منصوبے کے تحت 25ہزارسے زائد الاٹیز کو پلاٹس دیئے گئے ، الاٹیز نے بجلی پانی گیس اور دیگر ترقیاتی چارجز کی مد میں بھی اربوں روپے جمع کرائے مگر قبضہ نہیں ملا۔
اپنا گھر بنانے کا خواب سجائے کئی بزرگ دنیا سے چلے گئے تو کچھ انتظارمیں بوڑھے ہوگئے مگر پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے ایم ڈی اے اسکیم فعال نہیں کی ۔
رہائشی اورکمرشل پلاٹوں پرمشتمل ایم ڈی اے کا رہائشی منصوبہ اگر شروع ہوجائے تو تیس ہزار سے زائد گھروں کی تعمیر کے دوران ہی لاکھوں خاندانوں کو روزگار میسر آئے اور درجنوں صنعتوں کو بھی فروٖغ ملے۔
ایم ڈی اے کے رہائشی منصوبے میں تعمیر کیاگیا پل بھی بارشوں میں بہہ گیا الاٹیز کہتے ہیں کہ بااثر بلڈر مافیا نہیں چاہتی کہ غریبوں کی رہائشی اسکیم شروع ہو۔