طالبان کی افغانستان کے مکمل اثاثے واپس نہ کرنے پر امریکا بارے پالیسی تبدیل کرنیکی دھمکی
کابل (92 نیوز) طالبان نے افغانستان کے مکمل اثاثے واپس نہ کرنے کی صورت میں امریکا کے بارے میں اپنی پالیسی تبدیل کرنے کی دھمکی دے دی۔
اب تک پُرامن رہنے والے طالبان کی طرف سے بڑا بیان سامنے آگیا، طالبان نے امریکی رویے کے پیش نظر اپنی پالیسی تبدیل کرنے کی دھمکی دے دی۔
طالبان نے امریکی صدر کی طرف سے افغانستان کے منجمد آدھے اثاثے نائن الیون کے متاثرین کو دینے کا اقدام مسترد کردیا۔
ترجمان طالبان کا کہنا ہے کہ نائن الیون کے حملوں سے افغان عوام کا کوئی تعلق نہیں، امریکا کس طرح افغان عوام کا پیسہ نائن الیون متاثرین کو دے سکتا ہے، 7 ارب ڈالر کے بجائے نصف اثاثے واپس کرنا غیرمنصفانہ ہے۔
طالبان کے ترجمان نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان کو اس کی پوری رقم واپس نہ کی گئی تو وہ امریکا کے حوالے سے اپنی پالیسی پر نظرثانی کرسکتے ہیں۔
دوسری طرف مشکلات کے شکار افغان عوام کی مدد کے طریقوں پر غور کیلئے یورپی یونین اور افغانستان کی عبوری حکومت کے درمیان مذاکرات آج دوحا میں ہورہے ہیں۔
یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کے مرکزی ترجمان پیٹر اسٹانو کے مطابق مذاکرات میں یورپی وفد کی نمائندگی افغانستان کیلئے خصوصی نمائندے ٹوما نکلسن کریں گے، تاہم ترجمان نے واضح کیا کہ مذاکرات کا مقصد طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنا نہیں۔