Saturday, September 21, 2024

نیب ترامیم اس اسمبلی نے کیں جو مکمل ہی نہیں، چیف جسٹس عمر عطاء بندیال

نیب ترامیم اس اسمبلی نے کیں جو مکمل ہی نہیں، چیف جسٹس عمر عطاء بندیال
December 13, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطاء بندیال نے کہا نیب ترامیم اس اسمبلی نے کیں جو مکمل ہی نہیں، آدھی سے زیادہ اسمبلی نے بائیکاٹ کر رکھا ہے۔

سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ نیب ترمیم اس اسمبلی نے کیں جو مکمل ہی نہیں، اس نقطے پر قانون نہیں ملا کہ نامکمل اسمبلی قانون سازی کر سکتی ہے یا نہیں؟ سیاسی حکمت عملی کے باعث آدھی سے زیادہ اسمبلی نے بائیکاٹ کر رکھا ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا نیب ترامیم سے فائدہ صرف ترمیم کرنے والوں کو ہی ہوا۔ نیب ترمیم کی ہدایت کرنے والوں کو اصل میں فائدہ پہنچا۔ کیا ایسی صورتحال میں عدلیہ ہاتھ باندھ کر تماشا دیکھے؟ نیب ترامیم کو بغیر بحث جلد بازی میں منظور کیا گیا۔ ترامیم کی نیت ہی ٹھیک نہ ہو تو آگے جانے کی ضرورت ہی نہیں۔

چیف جسٹس نے مزید کہا عدالتی فیصلوں کے باوجود کرپشن ختم نہیں ہوسکی۔ ایگزیکٹو فیصلے کرتے وقت قانون پر عمل نہیں کیا جاتا۔ ماضی میں ریکوڈک اور اسٹیل مل کے فیصلے عدالت نے اچھی نیت سے کیے۔ حکومت سسٹم کی کمزوری کے باعث منصوبوں میں کرپشن نہیں پکڑ سکی۔ نیب قانون کے غلط استعمال سے کتنے لوگوں کے کاروبار تباہ ہوچکے ہیں۔ کرپشن پر کسی صورت معافی نہیں ہونی چاہیے۔ مسئلہ صرف کرپشن کا نہیں سسٹم میں موجود خامیوں کا بھی ہے، یہاں پانچ ماہ بعد آئی جی اور تین ماہ بعد ایس ایچ او بدل جاتا ہے۔

عمران خان کے وکیل نے کہا ایگزیکٹو اپنا کام نہ کرے تو لوگ عدالتوں کے پاس ہی آتے ہیں۔ جسٹس منصور علی شاہ  نے ریمارکس دیئے کہ کرپشن غلط ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ کرپشن ہونی نہیں چاہئے۔