Thursday, September 19, 2024

پاکستان میں 15ویں جمہوری دور کا آغاز ہو گیا

پاکستان میں  15ویں جمہوری دور کا آغاز ہو گیا
August 13, 2018
اسلام آبا د( 92 نیوز) ملک میں جمہوری عمل کا ایک اور سنگ میل عبور ہو گیا، آج سے 15ویں جمہوری دور کا آغاز ہوگیا۔ ملک کی 71 سالہ تاریخ میں صرف 3 مرتبہ قومی اسمبلی نے اپنی آئینی مدت پوری کی ، جمہوریت کبھی صدارتی اختیارات، کبھی آمریت کی نذر ہوئی۔ پاکستان کی پہلی دستورساز اسمبلی10اگست 1947کو تشکیل پائی ، گورنر جنرل غلام محمد نے نااہلی کا الزام لگا کر اسمبلی کو غیرمؤثرکردیا ۔ ملک میں دوسری اسمبلی 7جولائی1955کو تشکیل ہوئی ، دوسری اسمبلی 7اکتوبر1958کو مارشل لا کے نفاذ کےباعث غیرمؤثر ہوگئی۔ آٹھ جون 1962 کو تیسری اسمبلی بنی  مگر 1965 میں جنرل ایوب نے صدارتی نظام رائج کردیا اور یوں یہ اسمبلی بھی غیر موثر ہوئی ۔ پاکستان کی چوتھی اسمبلی 12جون1965کو تشکیل پائی اور 25مارچ 1969 کو جنرل یحییٰ کے مارشل لا کے ساتھ ہی اسمبلی مدت پوری کر گئی۔ اگلی اسمبلی 14 اپریل 1972 کو وجود  میں آئی ، ذوالفقار بھٹو نے 10 جنوری 1977 کواگلے انتخابات کیلئے اسمبلی برخاست  کردی ۔ ملک کی چھٹی اسمبلی 26 مارچ 1977 کو وجود میں آئی  مگر 3ماہ9دن بعد 5جولائی 1977 کو جنرل ضیا کے مارشل لا کی نذر ہوئی ۔ آٹھ سال بعد 20 مارچ1985 کو ضیا الحق کے ریفرنڈم کے نتیجےاگلی اسمبلی تشکیل پائی ، 7ویں اسمبلی کوضیا الحق نے کرپشن الزامات لگا کر 29مئی 1988 کو برخاست کردیا۔ آٹھویں اسمبلی 30 نومبر 1988 کو معرض وجود میں آئی ، صدر اسحاق نے 6 اگست 1990 میں صوابدیدی اختیارات کے تحت اسمبلی برخاست کردی۔ ملک میں 9ویں قومی اسمبلی 3 نومبر 1990 کو تشکیل پائی ، صدر اسحاق خا ن نے 18 جولائی 1993 کو پھر کرپشن الزامات پراسمبلی تحلیل کردی۔ دسویں اسمبلی 15 اکتوبر 1993 میں قیام میں آئی ، صدر فاروق لغاری نے 5 نومبر1996 کو کرپشن الزامات پر اسمبلی تحلیل کردی۔ ملک کی گیارہویں اسمبلی 15فروری 1997 کو معرض وجود میں آئی جس کو جنرل مشرف نے 12 نومبر1999 میں  ایمرجنسی لگا کر چلتا کیا ، 12ویں  اسمبلی26 اکتوبر 2007 کو انتخابات کیلئے تحلیل کردی گئی۔ سولہ مارچ2008 میں 13ویں  اسمبلی  کی تشکیل ہوئی یہ ملک کی دوسری اسمبلی تھی جس نے اپنی مدت مکمل کی ملک کی 14ویں اسمبلی یکم جون 2013 کو بنی جس نے 5سالہ مدت پوری کی۔