نقیب اللہ محسود کی ہلاکت ،آئی جی سندھ نے تحقیقاتی کمیٹی بنادی
کراچی ( 92 نیوز ) پولیس مقابلے میں نقیب اللہ محسود کی ہلاکت نے کئی سوالات کو جنم دے دیا ۔ نقیب اللہ سہراب گوٹھ سے گرفتار ہوا تو پھر شاہ لطیف ٹاؤن میں مقابلہ کیسے ہوگیا؟ ۔ پولیس مقابلہ اصلی تھا یا نہیں ؟ ۔ مقابلے میں نقیب اللہ سمیت 4 دہشت گرد مارے گئے لیکن ایک بھی پولیس اہلکار زخمی نہیں ہوا؟ ۔ گتھی سلجھانے کیلئے آئی جی سندھ نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ۔
نقیب اللہ ماڈل تھا یا دہشت گرد ایس ایس پی رائو انوار بھی ان سوالوں کا جواب دینے سے قاصر ہیں ۔
آئی جی سندھ نے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ۔ قائم کمیٹی مقابلے کے اصلی یا جعلی ہونے کا تعین کرے گی ۔
کمیٹی 3 روز میں رپورٹ مکمل کر کے آئی جی سندھ کو پیش کرے گی ۔ کمیٹی کا تحقیقات کی روشنی میں سفارشات بھی دینے کی ہدایت کی گئی ہے ۔