مہاجرین کیلئے بڑا عارضی کیمپ بسانے کا بڑا منصوبہ
ڈھاکہ (92 نیوز) میانمار کی فوج اور بدھ شدت پسندوں کے مظالم سے تنگ آگر ہجرت کرنے والے چار لاکھ لٹے پٹے روہنگیا مسلمانوں پر بنگلہ دیشی حکومت کو ترس آنا شروع ہوہی گیا۔ مہاجرین کیلئے بڑا عارضی کیمپ بسانے کا بڑامنصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ ۔۔۔میانمار کی جانب سے بار بار فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بنگلہ دیش کا شدید احتجاج
بنگلہ دیشی حکومت نےروہنگیا مہاجرین کیلئے دس روز کے اندر اندر نیا کیمپ بنانے کا اعلان کیا ہے جس میں چودہ ہزار عارضی پناہ گاہیں تعمیر کی جائیں گی۔ نیا کیمپ آٹھ کلو میٹر کے رقبے پر بنایا جائے گا اور یہ روہنگیا اقلیت کے پہلے سے آباد کیمپ کے قریب واقع ہوگا ۔۔کیمپ میں پچاسی سو عارضی بیت الخلا بھی بنائے جائیں گے۔اقوام متحدہ ،مقامی و غیر ملکی این جی اوز اور دیگر ادارے بھی مہاجرین کی امداد کیلئے سرگرم ہوچکے ہیں۔پناہ گزینوں کے بچوں کو روبیلا اور پولیو سے بچائو کیلئے قطرے پلائے جارہے ہیں۔
۔بنگلہ دیشی حکام کے مطابق میانمار کے فوجی ہیلی کاپٹرز اور ڈرونز گذشتہ تین دن میں متعدد بار بنگلہ دیش کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کر چکے ہیں ۔ ڈھاکہ میں میانمار کے ایلچی کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کروایا گیا اور میانمار کے اس اقدام کو اشتعال انگیز قرار دیاگیا ۔اقوام متحدہ نے میانمار میں روہنگیا اقلیت کے خلاف کارروائیوں کو ’نسل کشی‘ قرار دیا ہے۔
ادھر بھارت اور انڈونیشیا میں ہزاروں مسلمانوں نے اپنے مظلوم روہنگیا بھائی بہنوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلیاں نکالیں اورمظالم کرنے والی میانمارحکومت کےخلاف شدید نعرے بازی کی۔