Friday, September 20, 2024

قائداعظم اور فاطمہ جناح کے اثاثہ جات کا مکمل ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف

قائداعظم اور فاطمہ جناح کے اثاثہ جات کا مکمل ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف
March 1, 2016
کراچی(92نیوز)سندھ ہائی کورٹ میں قائد اعظم محمد علی جناح اور انکی ہمشیرہ فاطمہ جناح کے اثاثہ جات کا مکمل ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ تفصیلات کےمطابق سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس فیصل کمال پر مشتمل سنگل رکنی بینچ نے قائد اعظم محمد علی جناح اور فاطمہ جناح کی املاک ، اثاثہ جات اور ترکے میں چھوڑی گئی جائیداد سے متعلق کیس کی سماعت کی، سندھ ہائی کورٹ کی ممبر انسپکشن ٹیم نے بانی پاکستان سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کروادی  رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ  فاطمہ جناح کےاثاثوں کا مکمل ریکارڈ غائب ہے  ۔ رپورٹ کے مطابق فاطمہ جناح نے 28 لاکھ روپے مالیت کےاثاثےترکے میں چھوڑے تھےجن میں چار گاڑیاں،نقدی اور مختلف شیئرزشامل تھے  ۔ اثاثوں میں حبیب بینک کے 5لاکھ 61ہزار روپے اور گرینڈ لے بینک کے چارہزار روپے کے شیئرز شامل تھے ۔ سینٹرل ڈسپوزیٹری کمپنی کے پاس اب ان اثاثوں کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے ۔ عدالت کے حکم پر فاطمہ جناح کے لاکرز کو کھولا گیا ۔ جہاں سے  قائداعظم اور فاطمہ جناح کے استعمال میں رہنےوالی اشیاء قائد اعظم میوزیم منتقل کردی گئی ہیں درخواست گزار امیر ویلجی نے 1971 میں سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ قائد اعظم کے چچا میرے والد حسین ویلجی کے دادا تھے ۔ قائد اعظم اور انکی ہمشیرہ کی جائیداد میں سے ان کو بھی حصہ دیا جائےکیس کی مزید سماعت 7 مارچ کو ہوگی ۔