سندھ کریمنل پراسیکیوشن سروسز ترمیمی بل 2015کثرت رائے سے منظور
کراچی(92نیوز)سندھ کریمنل پراسیکیوشن سروسز ترمیمی بل 2015 سندھ اسمبلی میں کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا
سندھ کرمنل پراسیکیوشن ترمیمی بل کی شق نمبر تین تبدیل کر دی گئی جس کے تحت ہر ڈسٹرکٹ میں پبلک پراسیکیوٹر تعینات ہوگا۔
تفصیلات کےمطابق ترمیمی بل کی شق نمبر چار میں بھی تبدیلی کی گئی جس کے بعد ہرضلع کا پراسیکیوٹر جنرل اس کی انویسٹی گیشن کا ذمہ دار ہوگا۔
شق نمبر تین سے 11 تک تمام شقوں میں تبدیل کر دی گئی سندھ کرمنل پراسیکیوشن سروسز ترمیمی بل کےتحت سرکار کسی بھی وقت ، کسی بھی کیس سے دست بردار ہو سکتی ہے پراسیکیوٹر جنرل یا ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر کورٹ میں تحریری طور پر کہہ دے گا کہ ریاست کو کیس نہیں چلانا ۔ پراسیکیوٹر جنرل کسی بھی کیس میں انویسٹی گیشن کاٹائم فریم دے سکتے ہیں
پراسیکیوٹر جنرل کسی بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے سے ملزم کے خلاف تحریری ثبوت مانگ سکتے ہیں۔
ٹائم لمٹ میں تحقیقات نہ کرنے والے اداروں کو سزا بھی دے سکتے ہیں کیس کے دست بردار ہونے کے اختیار کو صرف کورٹ نوٹس لے سکتی ہے کوئی قانون نافذ کرنے والا ادارہ نہیں یہ پہلا موقع ہے کہ تعارف کے ساتھ ہی بل منظور کر لیا گیا اس بل سے سب سے زیادہ فائدہ کرپشن میں گرفتار ڈاکٹر عاصم حسین کو پہنچے گا۔