Friday, September 20, 2024

تھر میں بچوں کی اموات پر نئے جوڈیشل کمیشن کا قیام عدالتی اجازت سے مشروط

تھر میں بچوں کی اموات پر نئے جوڈیشل کمیشن کا قیام عدالتی اجازت سے مشروط
March 2, 2016
کراچی (92نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے تھر میں غذائی قلت سے اموات کے معاملے پر قائم ہونے والے جوڈیشل کمیشن کے قیام کو عدالتی اجازت سے مشروط کر دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ تھر میں غذائی قلت سے روزانہ کی بنیاد پر بچے جاں بحق ہو رہے ہیں مگر حکومت مسلسل عدالتی احکامات کو نظرانداز کر رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق تھر میں غذائی قلت اور بچوں کی اموات سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ حکومت سندھ عدالتی احکامات کو نظرانداز کرتے ہوئے از خود تھر کے معاملے میں جوڈیشل کمیشن قائم کردیا۔ عدالت پہلے ہی جوڈیشل کمیشن کو کام کرنے سے روکنے کے احکامات جاری کرچکی ہے۔ نئے جوڈیشل کمیشن کا قیام غیرقانونی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ چیف جسٹس نے سماعت کے دوران شدید برہمی کا اظہار کیا اور چیف سیکرٹری سندھ کو طلب کرلیا۔ وقفہ عدالت کے بعد چیف سیکرٹری کورٹ میں پیش ہوئے اور بیان دیا کہ حکومت کے بنائے ہوئے تحقیقاتی کمیشن کے اراکین نے بھی کام کرنے سے معذرت کرلی ہے۔ عدالت نے تھر میں غذائی قتل کے معاملے پر نئے کمیشن کے قیام کو عدالتی اجازت سے مشروط کرتے ہوئے حکم دیا کہ صوبائی حکومت کمیشن کے اراکین کے نام پیش کرے۔ کیس کی سماعت 17 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔