بنگلہ دیش کا چار سالہ بچہ بچپن میں ہی بُوڑھا ہو گیا
ڈھاکا (ویب ڈیسک) بچپن دیکھا نہ جوانی اور بڑھاپا بھی آ گیا۔ جی ہاں بنگلہ دیش میں چار سال کا بچہ ایسی جلدی بیماری میں مبتلا ہے جس سے اس کے چہرے پر بڑھاپے جیسی جھریاں نمایاں ہو گئی ہیں اور اسے دیکھ گمان ہوتا ہے کہ اس نے کئی دہائیوں پہلے جنم لیا اور اب بڑھاپا گزار رہا ہو۔
تفصیلات کے مطابق ننھے بازید کی عمر تو چار سال ہے لیکن اس کے جسم کی ساخت اور چہرے کی جھریاں اور ڈھلکی ہوئی جلد اس کے بڑھاپے کی کہانی بیان کرتی ہے۔ بازید ایسی عجیب صورتحال سے گزر رہا ہے کہ اس کے لیے بچپن کے دن بھی معمول کے مطابق گزارنا مشکل بن گیا ہے۔ یہاں تک کہ بازید کے ہم عمر بچے بھی اس سے خوفزدہ رہتے ہیں اور اس کے ساتھ کھیل کود سے گریز کرتے ہیں۔ ننھا بازید ایسی موروثی بیماری میں مبتلا ہے جسے ”کیوٹس لیکسا“ کہا جاتا ہے۔
میگورا سنٹرل اسپتال کے ڈاکٹر دیباشس بشواس کا کہنا ہے کہ جلد کی یہ بیماری بہت کم بچوں میں پائی جاتی ہے جو جسم کے اندرونی ٹشوز کو متاثر کرتی ہے۔ بازید کو اس بیماری کے ساتھ مثانے کی تکلیف‘ جوڑوں کے درد‘ کمزور اور ٹوٹے دانتوں جیسے مسائل کا بھی سامنا ہے۔ بازید کی ماں ترپتی خاتون کا کہنا ہے کہ جب اس نے اپنے نومولود بیٹے کوپہلی بار دیکھا تو وہ بھی خوفزدہ ہو گئی۔ وہ گوشت اور ہڈیوں کا مجموعہ تھا اور کسی خلائی مخلوق جیسا دکھتا تھا۔ یہ میرے لیے انتہائی مایوس کن لمحہ تھا۔
ڈاکٹروں نے بھی کہا کہ انہوں نے ایسا بچہ پہلی بار دیکھا ہے لیکن ترپتی کا کہنا ہے کہ بازید بہت ذہین ہے تاہم ضدی اور بے چین طبیعت کا مالک ہے۔ بازید کے والدین اس کے علاج پر اب تک چھ لاکھ روپے خرچ کر چکے ہیں لیکن اس کی حالت دن بدن بگڑتی جا رہی ہے۔ ڈاکٹر بشواس کا کہنا ہے کہ بازید زیادہ سے زیادہ پندرہ سال تک زندہ رہ سکے گا۔