Saturday, September 21, 2024

این اے 75 ڈسکہ میں ری پول کے خلاف درخواست ، الیکشن کمیشن سے حلقے میں اخراجات سے متعلق تفصیلات طلب

این اے 75 ڈسکہ میں ری پول کے خلاف درخواست ، الیکشن کمیشن سے حلقے میں اخراجات سے متعلق تفصیلات طلب
March 16, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) این اے 75 ڈسکہ میں ری پول کے فیصلے کےخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن سے حلقے میں اخراجات سے متعلق تفصیلات طلب کر لیں گئیں۔

حلقہ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخابات کے کیس کی جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے امیدوار پیش ہوئے۔ دوران سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ انتخابات تو ہوں گے لیکن اس معاملے کو سنیں گے اور ہر پہلو سے جائزہ لیں گے۔ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے۔ اس کا احترام کرتے ہیں۔ اس طرح کے مقدمات ڈسمس نہیں کرتے۔

جسٹس قاضی محمد امین نے کہا کہ تشدد کو کنٹرول کرنا انتظامیہ کی ذمہ داری تھی۔ علی اسجد ملہی کے وکیل بولے آر او نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ صرف 23 پولنگ اسٹیشنز پر مسئلہ تھا۔ الیکشن کمیشن نے معاملے پر امیدواروں کو 23 پولنگ اسٹیشنز کے ٹائٹل سے نوٹس بھجوائے۔ الیکشن کمیشن نے مختصر فیصلے سے ری پولنگ کا حکم دیا۔ مختصر فیصلہ صرف اعلیٰ عدالتیں دیتی ہیں۔

الیکشن کمیشن کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ کے مطابق حلقہ میں حالات اب بھی پہلے جیسے ہیں۔ اس لیے تاریخ بڑھائی۔ جسٹس مظاہرعلی اکبرنقوی نے کہا کہ کیا تشدد والی ویڈیوز الیکشن کمیشن میں پیش کی جاسکتی تھیں؟ یہ کیسے پتہ چلایا گیا کہ ویڈیوز اسی حلقہ کی ہیں۔ ویڈیوز کس نے بنائیں؟

جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ اگر آئی جی پنجاب نے جواب نہیں دیا تو الیکشن کمیشن نے انہیں توہین عدالت کا نوٹس کیوں نہیں دیا؟ تصادم کے دوران پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔ فوج کی تعیناتی سے انتخابات پرامن ہو سکتے تھے۔ 2018 میں الیکشن پرامن تھا۔ میری فیملی نے ووٹ ڈالنے کے بعد پولنگ کے عمل کی تعریف کی۔

عدالت نے قرار دیا کہ انتخابات صاف ، شفاف اور جبروتشدد سے پاک ہونا چاہیے۔ عدالت کے سامنے جو سوال ہے اس کے شواہد کا معیار دیکھنا ضروری ہے۔ دیکھنا ہے الیکشن کمیشن ایگزیکٹو اتھارٹی کے طور پر کارروائی کر سکتا ہے یا جوڈیشل فورم کے طور پر۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن بتائیں کہ حلقے میں انتخابات پر کتنا خرچ آئے گا۔

عدالت نے سماعت 19 مارچ تک ملتوی کر دی۔