Sunday, September 8, 2024

'یہ پندرہ سال کا لگتا ہے ‘ اسے واپس ماں کے پاس بھیج دو '

'یہ پندرہ سال کا لگتا ہے ‘ اسے واپس ماں کے پاس بھیج دو '
March 13, 2016
نیویارک (ویب ڈیسک) ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلیوں میں آئے روز ہنگامے ہونے لگے ہیں اور وہ کوئی نہ کوئی ایسی بات کہہ دیتے ہیں جس سے ہنگامہ ہو جاتا ہے۔ ایسا ہی کچھ اوہائیو کے قصبے ونڈالیا میں ریلی کے دوران ہوا جہاں انہوں نے سیاہ فام شہریوں کی دوسرے نسلی گروپوں سے نفرت کا تذکرہ اس انداز میں کیا کہ فساد یقینی تھا۔ تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ میں سیام فام دوسروں سے جبکہ امیر اور غریب ایک دوسرے سے نفرت کرتے ہیں۔ بات یہیں تک محدود نہیں کانگریس ہو یا واشنگٹن، ڈیمو کریٹس ریپبلکنز سے تو لبرل کنزورویٹو سیاستدانوں سے نفرت کرتے ہیں۔ یہ تقسیم پورے معاشرے میں ہے امریکیوں کونفرت کی اس سوچ اورتقسیم کو ختم کرنا ہو گا۔ یہ الفاظ ان کی زبان سے ادا ہونا تھے کہ مجمع میں شریک ایک گروپ نے ٹرمپ کیخلاف نعرے بازی شروع کر دی جس پر ٹرمپ نے کہا یہاں بھی ایسا گروپ ہے تو اسے اٹھا کر باہر پھینک دینا چاہئے۔ سب کو اپنی بات کہنے کا حق ہے۔ تمام امریکی قانون کا احترام کرنیوالے اور جفا کش ہیں۔ سب نے ملک کو عظیم بنایا ہے۔ وہ سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں لیکن کچھ لوگ منظم انداز میں حملے کریں گے تو وہ ان سے لڑیں گے۔ اس موقع پر پولیس نے سٹیج پر چڑھ دوڑنے والے شخص کو گرفتارکیا تو ٹرمپ بولے وہ اس سے نبٹنے کیلئے تیار تھے لیکن پولیس کے حفاظت میں لینے سے آسانی ہو گئی۔ ٹرمپ نے ایک دوسرے مخالف کو یوں مخاطب کیا ”واپس جاو¿‘ واپس اپنی ماں کے پاس جاو¿‘ یہ پندرہ سال کا لگتا ہے اسے اس کی ماں کے پاس بھیج دو تاکہ وہ اسے کمرے میں بند کر کے رکھے۔