Tuesday, April 23, 2024

یوم شہدائے کشمیر !!! ہزاروں بیگناہ جانیں لینے والا بھارت آج بھی خوفزدہ، حریت قیادت نظربند، ریلیوں پر پابندی

یوم شہدائے کشمیر !!! ہزاروں بیگناہ جانیں لینے والا بھارت آج بھی خوفزدہ، حریت قیادت نظربند، ریلیوں پر پابندی
July 13, 2015
سرینگر (92نیوز) آج دنیا بھر میں کشمیری آزادی کی جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرنے کیلئے یوم شہدائے کشمیر منا رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 13جولائی 1931ء کو سرینگر سینٹرل جیل کے قریب انقلابی نوجوان عبدالقدیر کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ ہزاروں مسلمان ڈوگرہ راج کے خلاف بغاوت کا علم بلند کرنے والے نوجوان سے اظہار یکجہتی کیلئے عدالت پہنچے۔ ظہر کا وقت آیا تو ایک نوجوان نے اذان دی جس پر ڈوگرہ فوج نے گولیاں برسا دیں لیکن ایک کے بعد ایک جان کی قربانی دینے کے باوجود کشمیریوں نے اذان جاری رکھی اور 21 افراد اذان مکمل کرنے کیلئے شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوئے، آزادی کے انہی سپوتوں کی یاد میں ہر سال 13جولائی کو یوم کشمیر منایا جاتا ہے۔ 6 دہائیاں گزر جانے کے بعد باوجود کشمیری آج بھی اپنی آزادی کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ بھارت نے آزادی کی آواز کو دبانے کیلئے مقبوضہ کشمیر میں7 لاکھ فوج تعینات کر رکھی ہے جس نے انسانی تاریخ میں جنگی جرائم اور مظالم کی نئی تاریخ رقم کی۔ 1989ءسے 2015ءکے دوران بھارتی فوج نے 94 ہزار 195 افراد کو قتل کیا جبکہ 7 ہزار کے قریب آزادی کے پروانوں کو عقوبت خانوں میں مظالم ڈھا کر شہید کیا گیا۔ ڈیڑھ لاکھ کے قریب کشمیری اب بھی بھارتی جیلوں میں قید ہیں جبکہ ہزاروں کشمیری خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تاہم تمام مظالم کے بعد بھی یوم کشمیر پر کشمیری اپنی آزادی کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ دوسری جانب بھارت کامقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر جاری ہے۔ کشمیریوں کو یوم شہدائے کشمیر منانے سے روک دیا گیا ہے اور حریت رہنماو¿ں کو نظر بند کر دیا۔ بھارتی فوج نے پہلگام میں ظالمانہ کارروائی کرکے تین کشمیریوں کو شہید کر دیا اور ہر قسم کی بھارت مخالف ریلیوں پر پابندی لگا دی ہے۔ واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ریلیوں پر پابندی ایسے موقع پر لگائی گئی ہے جب حریت رہنماوں نے یوم شہدائے کشمیر پر مشترکہ ریلی کی قیادت کرنی تھی۔ حریت رہنماوں میر واعظ عمر فاروق اوریاسین ملک کو گھروں پر نظر بندکیاگیا ہے جبکہ سید علی گیلانی ،شبیر احمد شاہ اور نعیم احمد خان پہلے ہی نظر بند ہیں۔ حریت قیادت کا کہنا ہے کہ بھارت نے جبر و ظلم بند نہ کیا توایک منظم احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔