Friday, March 29, 2024

یوم سقوط ڈھاکا ، وطن عزیز کو دو لخت ہوئے 47 برس بیت گئے

یوم سقوط ڈھاکا ، وطن عزیز کو دو لخت ہوئے 47 برس بیت گئے
December 16, 2018
لاہور (92 نیوز) سولہ دسمبر 1971 سقوط ڈھاکہ وہ سیاہ دن ہے جن دن بھارت کی ناپاک سازش کامیاب ہوئی اور پاکستان سے اس  مشرقی حصہ کٹ کر بنگلا دیش بن گیا جس کا درد ہر گزرتے سال کے ساتھ بڑھتا ہی جارہا ہے۔ 16دسمبر 1971کو پاکستان دولخت ہوا، لاکھوں خاندان اجھڑے ۔ بھارت نے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اور پھر جنگ مسلط کر دی۔ بھارتی مذموم عزائم کا ذکر نام نہاد دانشوروں کی کتابوں میں تو کم ملتا ہے لیکن بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا ڈھاکہ میں خطاب اور پاکستان کے خلاف سازش کرنے کا اعتراف سب کے سامنے ہے۔ بھارتی تربیت یافتہ بنگالیوں نے مشرقی پاکستان میں جس طرح بہاریوں ،غیر بنگالیوں اور مغربی پاکستانیوں کا قتل عام کیا۔ خواتین کے ساتھ انسانیت  سوز مظالم کئے۔ مغربی پاکستان سے تعلق رکھنے والے فوجیوں کو جس بے دردی سے قتل کیا۔ اس کی مثال کسی خود مختار ریاست کی تاریخ میں نہیں ملتی۔ سقوط ڈھاکہ پر جتنا بھی لٹریچر پرنٹ کیا گیا اس میں حقائق کو بڑی بےدردی سے مسخ کیا گیا ہے۔ مکتی بانی، بھارتی خفیہ ایجنسی را اور بنگالی باغیوں نے 16 دسمبر سے قبل جو ظلم کی داستانیں رقم کیں ان کا ذکر کم ہی ملتا ہے۔ بھارتی بنگال کے سب سے بڑے شہر کلکتہ سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر شرمیلا بوس ہندوستان کی تحریکِ آزادی کے راہنما سبھاش چندر بوس کی پوتی ہیں۔ شرمیلا بوس بھارتی صحافی اور یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے شعبہ سیاسیات اور بین الاقوامی تعلقات کی سینئر ریسرچ ایسوسی ایٹ بھی ہیں۔ ان کی کتاب Dead Recking the Morries of the 1971 Bangladesh War بنگلہ دیش سے شائع ہوئی جس نے بھارت اور بنگلہ دیش کے متعصب پاکستان دشمن اسکالرز کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس کتاب میں ناقابلِ تردید ثبوت ہیں۔ اس کتاب کے مطالعہ سے پتا چلتا ہے کہ شرمیلا کی تحقیق کے مطابق بنگلہ دیش کے حوالے سے آج تک بھارتی انٹیلی جنس ”را“ اور دیگر بھارتی میڈیا نے جو پروپیگنڈا کیا تھا وہ بالکل یکطرفہ ہے۔ شرمیلا بوس نے یہ ثابت کیا کہ اس قتل و غارت گری کے پسِ پردہ صرف اور صرف بھارتی حکومت کی چالبازی تھی جس نے مکتی باہنی کے نام سے جرائم پیشہ بنگالی مسلمانوں کی ایسی فوج تیار کی جس نے ”را“ کے پلان کے مطابق پاکستانی فوج کے خلاف جان بوجھ کر اشتعال انگیز کارروائیاں کیں۔ غیربنگالی پاکستانیوں کا قتل عام کرکے پاکستانی فوج کو جوابی کارروائی پر مجبور کیا۔ انہوں نے اپنی کتاب میں لکھا کہ بنگالی قوم پرست شدید نوعیت کے انسانیت سوز جرائم میں ملوث تھے۔