Thursday, May 9, 2024

یورپی پارلیمنٹ میں بھارتی مخالفت کے باوجود مسئلہ کشمیر پر بحث

یورپی پارلیمنٹ میں بھارتی مخالفت کے باوجود مسئلہ کشمیر پر بحث
September 3, 2019
برسلز (92 نیوز) یورپی پارلیمنٹ میں پاکستان کو بڑی سفارتی کامیابی حاصل ہوگئی، بھارت کی شدید مخالفت کے باوجودیورپی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے اہم اجلاس کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر شامل رہا اور اس متعلق بھرپور بحث کی گئی۔ برسلز میں یورپی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی نے اپنے اجلاس میں بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اورمودی سرکار سے آرٹیکل 370 اور دفعہ 35 اے ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی ختم کرنیکا فیصلہ واپس لینے ، وادی سے کرفیو فوراً ہٹانے اور مذاکرات فوری شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔ اجلاس کے شرکا نے قراردیا کہ مودی انتظامیہ کا رویہ قابل مذمت ہے ۔اس موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر بھی یورپی پارلیمنٹ میں موجود رہے اور اہم ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا ۔ کمیٹی کے ممبرز کا کہنا تھا کہ ہم براہ راست اور اقوام متحدہ کے ذریعے بھارت پر دبائو ڈالیں گے کہ وہ فوری طور پر کشمیریوں کی بحالی کیلئے اقدامات کرے ۔ اجلاس میں  وزیراعظم آزاد کشمیر کی معاونت کیلئے علی رضا سید جو کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین ہیں اور ممبر پارلیمنٹ محمد شفق بھی موجود رہے ۔بھارتی وزیر خارجہ کو اس وقت سبکی کا سامنا کرنا پڑا جب وہ 4 گھنٹے کی مشاورت کے باوجود مسئلہ کشمیر کو ایجنڈے میں سے نکلوانے میں ناکام رہے اور خاموشی سے نکل جانے میں ہی عافیت سمجھی۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال سے آگاہ کیا اور مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہونیوالے بھارتی مظالم فوری طور پر بند کرانے کیلئے عالمی برادری اپنا کردار ادا کرے ۔ راجہ فاروق حیدر خان نے یورپی یونین کے ہیڈکوارٹرز برسلزمیں یورپی میڈیا اور بلجیم میں مقیم دیگر ممالک کے صحافیوں کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے عالمی برادری خصوصاً یورپی یونین اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو کشمیریوں کی نسل کشی سے روکیں۔یورپی پریس کلب برسلز میں ہونے والی اس پریس کانفرنس میں رکن یورپی پارلیمنٹ فل بینن، رکن یورپی پارلیمنٹ شفق محمد اور چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید بھی وزیراعظم کے ہمراہ موجود تھے ۔ راجہ فاروق حیدر نے مطالبہ کیاکہ عالمی برادری خصوصاً یورپی یونین اور اقوام متحدہ فوری مداخلت کرکے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی جانوں کو بھارتی فوجیوں کی بربریت سے بچائے ۔ قبل ازیں وزیراعظم آزاد کشمیر نے یورپی یونین کے اعلیٰ حکام اور برسلز میں اقوام متحدہ کے نمائندے سے ملاقاتوں کے دوران زور دیا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال عالمی برادری کی فوری توجہ کی طالب ہے ۔ راجہ فاروق حیدر نے میڈیا کو بتایاکہ بھارتی حکومت ایک مذموم منصوبے کے ذریعے کشمیریوں کی نسل کشی کرنا چاہتی ہے ۔ ایل او سی  کے باشندے بھی محفوظ نہیں۔ مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت میں ایٹمی جنگ کا بھی خطرہ ہے ۔ اس موقع پر رکن یورپی پارلیمنٹ فل بینن نے کہاکہ بھارت کے زیرکنڑول کشمیر میں فوری طور پر کرفیو اور محاصرہ ختم کیا جائے اور وہاں کے لوگوں کے انسانی حقوق کو بحال کیا جائے ۔ قبل ازیں برسلز پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیراعظم آزاد کشمیر نے مقبوضہ وادی کشمیر کے لوگوں کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہاں کے غیور عوام اپنا لہو دے کر آزادی کی شمع کو روشن کئے ہوئے ہیں۔ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل ہونا چاہئے ۔