Thursday, April 25, 2024

یورپی فریقین نے ایران پر دوبارہ پابندیوں کا دروازہ کھول دیا

یورپی فریقین نے ایران پر دوبارہ پابندیوں کا دروازہ کھول دیا
January 15, 2020
برسلز ( 92 نیوز) ایٹمی معاہدے سے ایران کی دستبرداری ، معاہدے کے یورپی  فریقین  برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایران پر معاہدے کی عدم پاسداری کا الزام لگاتے ہوئے تنازعات کے حل کا طریقہ کار متحرک کر دیا۔ سال 2015کا ایٹمی معاہدہ 2020 میں برقرار رہ پائے گا یا نہیں؟، امکانات معدوم ہونے لگے ، یورپی فریقین نے ایران پردوبارہ پابندیوں کا دروازہ کھول کر معاہدے کے تابوت میں آخری کیل پیوست کر دیا۔ ایٹمی معاہدے سے مکمل دستبرداری ایران کو بھاری پڑ گئی ۔ برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایٹمی معاہدے میں موجود تنازعات کے حل کا طریقہ کار متحرک کر دیا ، معاہدے سے دستبرداری کی ایرانی دلیل ماننے سے انکار کردیا ہے۔ تنازعات کے حل کے طے شدہ طریقہ کار یعنی ایٹمی معاہدے کی شق نمبر 36 کے تحت، فریقین کسی بھی تنازعہ کو مشترکہ کمیشن کے پاس بھیج سکتے ہیں جس کے حل کیلئے کمیشن کے پاس کم از کم 15 دن ہوں گے اور اگر کمیشن بھی معاملہ حل نہ کر پائے، تو معاملے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھیج دیا جائے گا جس کے پاس ایران پر دوبارہ پابندیاں لگانے کا اختیار ہو گا۔ ایران کی جانب سے سخت رد عمل سامنے آیا ہے ، وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے کہا تینوں ممالک اس اقدام کے نتائج بھگتنے کیلئے تیار رہیں ، مذکورہ شق کا غلط استعمال کیا گیا ، جس کے باعث ایٹمی معاہدہ ختم ہو جائے گا۔ عباس موسوی کا مزید کہنا تھا کہ بین الاقوامی معاہدوں کو برقرار رکھنے کیلئے تعمیری اقدامات کیلئے تیار ہیں ،اس ضمن میں کی جانے والی تمام کوششوں کا خیر مقدم کریں گے۔ ایٹمی معاہدے کے اہم فریق اور ایرانی اتحادی روس نے بھی برطانیہ ، فرانس اور جرمنی کے اقدام پر شدید مایوسی اور گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔