Monday, September 16, 2024

یورپ میں گوری جلد کو سانولا بنانے کی شوقین خواتین میں کینسر کی شرح بڑھ گئی

یورپ میں گوری جلد کو سانولا بنانے کی شوقین خواتین میں کینسر کی شرح بڑھ گئی
August 27, 2015
میڈرڈ (ویب ڈیسک) عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ ایسی خواتین جو اپنی گوری جلد کو سانولے رنگ میں تبدیل کرنے کیلئے الٹرا وائلٹ ریز استعمال کرتی ہیں انہیں جلد کا کینسر لاحق ہو سکتا ہے۔ ترقی یافتہ ملکوں کے ساتھ ساتھ کئی اور دوسرے ملکوں میں خواتین اپنی سفید رنگت کو سانولا کرنے کےلئے گھنٹوں سورج کی روشنی میں رہتی ہیں۔ خیال رہے کہ شہروں کے مصنوعی مراکز خواتین کی جلد کو سانولا کرنے کےلئے الٹرا وائلٹ شعاعوں کا استعمال کرتے ہیں جو بے حد نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ ایک سروے کے مطابق سپین کا دارالحکومت میڈرڈ سال بھر میں پونے تین ہزار گھنٹے دھوپ حاصل کرتا ہے لیکن اس کے باوجود خواتین الٹرا وائلٹ شعاعوں سے خود کو گندمی بنانے کی جستجو کرتی ہیں۔ سالانہ بنیادوں پر سپین میں 35 سو افراد میں جلدی کینسر کی تشخیص کی جا رہی ہے۔ اب تک برازیل اور آسٹریلیا میں الٹرا وائلٹ شعاعوں یا مصنوعی تمازت سے جلد کی “ٹیننگ“ کو غیرقانونی قرار دیا جا چکا ہے۔ یہ بے حد اہم ہے کہ آسٹریلیا میں جلد کے کینسر کے مریض دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہیں۔ آسٹریلیا کی نیشنل سکن کینسر کمیٹی کی سربراہ وینیسا راک کے مطابق ہمارے ملک میں الٹرا وائلٹ ریز کے استعمال سے جلدی سرطان میں بیس فیصد اضافہ ہوا ہے۔