Friday, April 19, 2024

یاد کے چاند دل میں اُترتے رہے .... فیض کو بچھڑے 32برس بیت گئے

یاد کے چاند دل میں اُترتے رہے .... فیض کو بچھڑے 32برس بیت گئے
November 20, 2016

لاہور (92نیوز) نامور شاعرفیض احمد فیض کو بچھڑے بتیس برس بیت گئے لیکن ان کی ادبی خدمات کا فیض آج بھی جاری ہے۔ اردو ادب میں بڑا مقام پانے والے فیض جس شعبے سے بھی منسلک رہے اس سے وابستہ افراد ان کی تقلید کرنا باعث عظمت سمجھتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق
دونوں جہان تیری محبت میں ہار کے
وہ جارہا ہے کوئی شب غم گزار کے
اور
یاد کے چاند دل میں اترتے رہے
چاندنی جگمگاتی رہی رات بھر
جیسے شعروں کے خالق نامور شاعر فیض احمد فیض کی ادبی خدمات کا فیض آج بھی جاری ہے۔ فیض جس شعبے سے منسلک رہے اس سے وابستہ افراد ان کی تقلید کرنا باعث عظمت سمجھتے ہیں۔ تعلیم‘ ادب‘ سیاست‘ صحافت‘ یونین سازی حتٰی کہ سپاہ گری فیض جس شعبے میں بھی گئے نمایاں رہے۔

انگریزی اور عربی میں ایم اے کیا۔ ایلس جارج سے شادی کے بعد فوج میں کیپٹن کی حیثیت سے ملازمت اختیار کی۔ انیس سو سینتالیس میں پہلی کشمیر جنگ کے بعد مستعفی ہو کر لاہور آ گئے۔ انیس سو سینتالیس میں پاکستان ٹائمزکے مدیر بنے اور اشتراکیت پسند کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان کی بنیاد رکھی۔ انیس سو اڑتالیس میں پاکستان ٹریڈ یونین فیڈریشن کے نائب صدر منتخب ہوئے۔ نو مارچ انیس سو اکاون کو فیض کو راولپنڈی سازش کیس میں معاونت کے الزام میں حکومت نے گرفتار کر لیا۔

فیض نے چار سال قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کیں۔ زنداں نامہ کی اکثر نظمیں اسی اسیری کے دوران لکھی گئیں۔ رہائی کے بعد جلاوطن ہوئے اور خاندان سمیت لندن میں رہائش پزیر رہے۔ انیس سو انسٹھ میں وطن واپس آئے اور بیس نومبر انیس سو چوراسی کو اس جہان فانی سے کوچ کر گئے۔ فیض کی تصانیف میں سات شعری مجموعے اور تین نثری کتب شامل ہیں۔ ادب سے لگاﺅ رکھنے والے آج بھی فیض احمد فیض کی فکر سے فیضیاب ہو رہے ہیں۔