Thursday, April 25, 2024

ہندوستان سے متعلق حکومت کو پالیسی پر غورکرنا چاہئے ، چودھری نثار

ہندوستان سے متعلق حکومت کو پالیسی پر غورکرنا چاہئے ، چودھری نثار
March 31, 2019

واہ کینٹ  (92 نیوز) سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے واہ کینٹ میں پریس کانفرنس کرتےہوئے کہا کہ ہندوستان سے متعلق حکومت کو اپنی پالیسی پر غورکرنا چاہئے۔

چودھری نثار علی خان نے کہا کہ  ہندوستان سے متعلق پالیسی پر پارلیمنٹ کو محور بنانا چاہیے، عمران خان کی ٹویٹ سے تاثر گیا کہ ہم بچھے جا رہےہیں، کوئی عمران خان کو سمجھائے کہ حکومتیں ٹویٹ کے ذریعے نہیں چلائی جاتیں۔

سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کو بھارت کو اتنی اہمیت نہیں دینی چاہیے تھی، عمران خان کل انڈیا پالیسی پر تنقید کررہے تھے،آج ویسے ہی ہیں، آئے روز مذاکرات کی بھیک مانگنا باعزت قوم کے لیے مناسب نہیں ، ہندوستان کے حوالے سے حکومت کا موقف ن لیگ جیسا ہے، ن لیگ کی حکومت میں بھارت سےمتعلق میرا موقف مختلف تھا۔

چودھری نثار نے مزید کہاکہ پلوامہ واقعے پر کسی پاکستانی تنظیم کا تعلق نہیں، حکومت نے عین اسی وقت پکڑ دھکڑ شروع کردی،اپوزیشن کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، بلاول بھٹو زرداری کا کالعدم تنظیموں اور تین وزرا سے متعلق بیان عجیب ہے، ایسی باتوں سے پاکستان کا کیس بین الاقوامی طور پر کمزور ہوگا۔

سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ایم پی اے کا حلف اٹھانے کا مطلب قومی اسمبلی میں ہار تسلیم کرنا ہے،  صوبائی اسمبلی کا الیکشن 36ہزار ووٹوں سے جیتا،قومی اسمبلی میں کیسے ہار سکتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی معاملات پر کیا رائے ہونی چاہیے اس پر بحث ہونی چاہیے، ایف اے ٹی ایف کو سیاسی ادارہ سمجھتا ہوں، عمران خان نے عوام کو بتی کے پیچھے لگا دیا ہے،ان کے پاس کام کرنے کا طریقہ کار ہی نہیں ہے، حکومت نے کام کرنے کا ہوم ورک ہی نہیں کیا ۔اچھے کام کرنے کا بھی طریقہ ہوتا ہے،بدقسمتی سے حکومت نے اپنا کان سیدھے کی بجائے الٹے ہاتھ سے پکڑا ہے۔

چودھری نثار نے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کا رول بہت زیادہ ہے ، میرے پاس غیب کا علم نہیں،پیشگوئیاں کرنا صرف شیخ رشید کا کام ہے لیکن حکومت کے کاموں میں تسلسل نہیں ، اس وقت سب ہر کوئی مفاد کے لیے تگ و دو کررہاہے، حکومت نے قرضوں کے ریکارڈ توڑ دیے ، ملکی معیشت مکمل طور پر قرضوں پر چل رہی ہے، جس خاندان کا مکمل دارومدار قرضوں پر ہو اس کا کیا ہوگا۔

سابق وزیر داخلہ کے مطابق  اس وقت شدید بحران میں مبتلا ہوچکا ہے،

ملک کے مسائل پر توجہ نہیں دی جا رہی ، اس وقت ملک کو محبت اور روا داری کی ضرورت ہے۔