Friday, April 26, 2024

ہندوتوا کی سوچ کی موجودگی میں پاک بھارت تعلقات بہتر نہیں ہو سکتے ، شاہ محمود قریشی

ہندوتوا کی سوچ کی موجودگی میں پاک  بھارت تعلقات بہتر نہیں ہو سکتے ، شاہ محمود قریشی
July 17, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے واضح کر دیا کہ ہندوتوا کی سوچ کی موجودگی میں پاک بھارت تعلقات بہتر نہیں ہو سکتے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کلبھوشن جادیو  دہشت گردی کا اعتراف کرچکا  لیکن پاکستان نے عالمی عدالت کے فیصلے کو قبول کیا۔ پاکستان قانون کے دائرے میں آگے بڑھ رہا ہے ،بھارت انسانی تقاضوں اور قانون کو نہیں دیکھتا۔ بھارتی انتہا پسند حکومت نے ہمیشہ اپنی   رائے مسلط کرنے کی کوشش کی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے مطابق قونصلر رسائی کی ضرورت کے مطابق تمام اقدامات اٹھائے۔ بھارتی سفارتکاروں نے کلبھوشن تک رسائی کے بجائے راہ فرار اختیار کیا۔ بھارت کی بدنیتی سامنے آگئی۔ یہ قونصلر رسائی ہی نہیں چاہتے تھے۔ کلبھوشن باربار سفارتکاروں کو پکارتا رہا لیکن انہوں نے ایک نہ سنی اور چلے گئے۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی سفارتکاروں کا رویہ حیران کن تھا، سفارتکاروں نےکلبھوشن سے بات ہی نہیں کرنی تھی تو رسائی کیوں مانگی۔ بھارتی سفارتکاروں کو درمیان میں شیشے پر اعتراض تھا وہ بھی ہٹا دیا۔ سفارتکاروں نے آڈیو ویڈیو ریکارڈ پر اعترض کیا وہ بھی نہیں کی ۔ بھارتی سفارتکاروں کی تمام خواہشات پوری کیں پھر بھی وہ چلے گئے۔