Thursday, March 28, 2024

ہندو نعرہ لگانے سے انکارپر استادکو چلتی ٹرین سے دھکا دیدیا

ہندو نعرہ لگانے سے انکارپر استادکو چلتی ٹرین سے دھکا دیدیا
June 26, 2019
نئی دہلی ( ویب ڈیسک )  انتہا پسند بھارت کا چہرہ بے نقاب  ہوتا جا رہا ہے ، مودی کے دوسری بار اقتدار میں آنے سے  مسلمانوں پر حملوں کے واقعات میں بے انتہا اضافہ ہو گیا ،  ہندو نعرہ لگانے سے انکارپر استادکو چلتی ٹرین سے دھکا دیدیا گیا۔ بھارت مغربی بنگال میں شرپسند ہندوؤں نے چلتی ٹرین سے ایک مدرسے کے معلم کو صرف اس لیے دھکا دے کر ’مبینہ‘ طور پر قتل کرنے کی کوشش کی کہ انہوں نے جے شری رام‘ کا ہندو نعرہ لگانے سے انکار کردیا تھا۔ بسنتی کے رہائشی 26 سالہ حافظ محمد ساہ رخ ہلدار نے بھارتی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ گزشتہ روزان سے دوران سفر ٹرین میں سوارمسافروں نے مطالبہ کیا کہ وہ جے شری رام کا نعرہ لگائیں لیکن جب انہوں نے انکار کیا تو انہیں چلتی ٹرین سے دھکا دے کر نیچے پھینک دیا۔ دوسری جانب  پولیس نے مسلمان شخص سے جبری طور پر ہندو نعرے لگوانے اور اسے تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کرنے کے الزام میں11افراد کو گرفتار کرلیا۔ تبریز انصاری کے قتل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، کیس میں غفلت برتنے پر 2پولیس افسران کو معطل بھی کردیا گیا۔ ویڈیو میں24سالہ تبریز انصاری کو بھارت کی مشرقی ریاست جھارکھنڈ کے گاؤں سرائے قلعہ میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بنتے اورروتے ہوئے اپنی جان بخشنے کی درخواست کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ تبریز انصاری پر گاؤں کے لوگوں نے نقب زنی کا الزام عائد کیا اور اسے ایک کھمبے سے باندھ کر 12گھنٹے تک تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد اسے پولیس نے حراست میں لے کر ہسپتال منتقل کیا جہاں وہ  زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے خالق حقیقی سے جا ملا ۔