Saturday, May 11, 2024

ہالی ووڈ کے ہدایت کار ’’ جوس ویڈن‘‘ پر اداکاراؤں کے استحصال کا الزام

ہالی ووڈ کے ہدایت کار ’’ جوس ویڈن‘‘ پر اداکاراؤں کے استحصال کا الزام
February 11, 2021

لاس اینجلس ( ویب ڈیسک ) ہالی ووڈ کے معروف ہدایتکار ’’ جوس ویڈن‘‘ پر متعدد اداکاراؤں نے صنفی امتیاز اور استحصال کے الزامات عائد کر دیے ۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق  آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ساز جوس ویڈن پر 1997 سے 2003 تک جاری رہنے والی ٹی وی سیریز  ’’ بفی دی ویمپائر سلیئر‘‘ کی  مرکزی اداکارہ کرسما کارپینٹر نے استحصال کا الزام عائد کیا ،  جنہوں نے ٹویٹ میں بتایا کہ وہ سیریز کا نام اپنے ساتھ جوڑنا  فخر سمجھتی ہیں لیکن  نہیں چاہتی  کہ اس کے تخلیق کار کا نام  بھی ساتھ جوڑا جائے ۔

کرسما کہتی ہیں کہ  جوس ویڈن لوگوں کیلئے ماحول  بد ترین بنانے اور ان کے ذہنی و جسمانی طور پر پریشان کرنے کے ماہر ہیں ۔  20 سال قبل مذکورہ ڈرامے  کے وقت وہ حاملہ تھیں مگر فلم ساز نے پھر بھی ان کا استحصال کیا۔انہیں موٹا کہا جاتا ، جنس اور مذہبی عقائد کا تمسخر اڑایا جاتا۔ انہیں واضح کہا گیا کہ اگر وہ حمل مکمل کرنا چاہتی ہیں تو کام سے نکال دیں گے ۔ اور بعد ازاں بچے کی پیدائش کے بعد مجھے  سیریز سے نکال دیاگیا۔

کرسما کارپینٹر کے بعد اسی سیریز کی اداکارہ سارہ مشیل گیلر نے بھی ہدایت کر کے رویے  پر لب کشائی کی اور کہا وہ ڈرامے کی شوٹنگ کے وقت کم عمر تھیں مگر انہیں یاد ہے کہ کس طرح شوٹنگ کے دوران ماحول غیر محفوظ ہوتا تھا۔

اسی ڈرامے کی ایک اور اداکارہ امبر بینسن نے بھی الزامات  کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ کرسما کارپینٹر  سچ کہتی ہیں ، واقعی ڈرامے کی شوٹنگ کا ماحول اذیت ناک تھا ۔