Tuesday, April 16, 2024

ہائیکورٹ کی طرف سے کول پاور پلانٹ پر کام کرنے کی اجازت

ہائیکورٹ کی طرف سے کول پاور پلانٹ پر کام کرنے کی اجازت
October 29, 2015
لاہور(92نیوز)لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کی درخواست پر ساہیوال میں کول پاور پراجیکٹ پر کام روکنے کے احکامات پر نظرثانی کرتے ہوئے منصوبے پر کام دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ تفصیلات کےمطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے نجی کمپنی کی درخواست پر سماعت کی جس میں کول پاور پراجیکٹ کو چیلنج کرتے ہوئے اس کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔ سماعت کے دوران حکومت پنجاب کی جانب سے خواجہ حارث اور مصطفی رمدے ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور بتایا کہ منصوبہ شروع کرنے سے قبل تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے ہیں اور یہ منصور ملک میں بجلی کی قلت کو پورا کرنے کے بہت ضروری ہے۔ حکومتی وکلا نے استدعا کی کہ عدالت نے منصوبے پر کام روکنے کیلئے جو حکم امتناعی دیا ہے اس پر نظرثانی کرتے ہوئے اس کو واپس لیا جائے۔ ہائی کورٹ نے حکومتی استدعا منظور کرتے ہوئے ساہیوال میں کول پاور پراجیکٹ پر کام روکنے کے احکامات پر نظرثانی کی اور منصوبے پر کام دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے دی۔ درخواست پر مزید کارروائی کے لیے چوبیس نومبر کی تاریخ مقرر کردی گئی ہے۔ درخواست گزار کمپنی کا موقف ہے کہ اس منصوبہ سے ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہوگا اور یہ ماحول دوست منصوبہ نہیں ہے اس لیے اس کو ختم کیا جائے۔عدالت نے پچھلی سماعت پر اس منصوبے پر حکم امتناعی جاری کیا تھا۔